صہیونیوں کی طرف سے نئے معبد کی تعمیر اور بیت المقدس کو یہودیانے کرانے کی سازشوں کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمت اور تیسرے انتفاضہ کا شروع ہونا فتح رہنما تیسیرنصر اللہ کی نظر میں غیر ضروری اور نقصان دہ ہے۔
منگل کے روز اپنے ایک بیان میں نصر اللہ نے کہا کہ وہ فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف عسکری جد وجہدکے خلاف ہیں اور ماضی میں ایک بڑی عسکری طاقت کے خلاف عسکری مزاحمت سے فلسطینی عوام تباہی و بربادی کا شکار ہو گئے۔