صہیونی فوجی تاریخ دان پروفیسر مارٹن وین کار فیلڈ نے یورپ کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دی ہے- انہوں نے ایک عبرانی اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل یورپ کو تباہ کرنے پر مجبور ہوسکتا ہے- مارٹن وین کارفیلڈ نے واضح کیا کہ اسرائیل یورپ کو ایک دشمن کی حیثیت سے دیکھ رہا ہے- انٹرویو کا متن اور عربی ترجمہ اسرائیلی ٹی وی پر نشر کیا گیا- مارٹن وین کارفیلڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے پاس سینکڑوں ایٹم بم ہیں جو یورپ کے مختلف ملکوں تک پہنچ سکتے ہیں- اگر خطرہ محسوس ہوا کہ اسرائیل کا وجود خاتمے کے قریب ہے تو دنیا میں کوئی نہیں بچے گا پوری دنیا کو تباہ کردیا جائے گا- فلسطینیوں کے متعلق وین کارفیلڈ کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو ملک بدر کیے جانے کی پالیسی محدود پیمانے پر اپنائے ہوئے ہے- تمام فلسطینیوں کو فلسطین سے نکال دینا چاہیے- اسرائیلی حکومت یہ اقدام اٹھانے کے لیے مناسب وقت کا انتظار کررہی ہے- انہوں نے مزید کہا کہ آج سے دو سال قبل صرف سات یا آٹھ فیصد اسرائیلی فلسطینیوں کو ملک بدر کرنے کے حل پر یقین رکھتے تھے- دو ماہ قبل یہ تناسب بڑھ کر33 فیصد ہوگیا تھا جو اب مزید بڑھ کر 55 فیصد ہوگیا ہے- اس وقت 55 فیصد اسرائیلی تمام فلسطینیوں کو ملک بدر کرنے کے حامی ہیں- وین کارفیلڈ سے سوال کیا گیا کہ فلسطینیوں کو ملک بدر کرنے سے اسرائیل کو مجرم ریاست قرار دیے جانے کا آپ کو خطرہ نہیں ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’’اسرائیل کو پرواہ نہیں کہ اس کے بارے میں کیا کہا جارہا ہے- سابق وزیر دفاع موشے دیان کا قول ذہن میں رکھنا چاہیے جس نے کہا تھا اسرائیل کو ایک باؤلے کتے کی طرح رویہ رکھنا چاہیے‘‘- اسرائیل کو کوئی دوسرا نقصان پہنچائے اس سے بہتر ہے کہ دوسرے اسرائیل سے ڈریں-‘‘