مصر میں اخوان المسلمون نے عالم اسلام کی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے بارے میں مزاحمت پر مبنی پالیسی قائم کرنے اورعوامی امنگوں کے مطابق فیصلے کرنے کے لیے اپنے اپنے حکمرانوں پر دباؤ ڈالیں۔ بدھ کے روز قاہرہ میں اخوان لمسلمون کے سیاسی شعبے سربراہ ڈاکٹر ارحیل غرائبہ نے کہا کہ اسرائیل کی موجودہ حکومت کے ساتھ مفاہمت کی کوششیں بے سود ہیں خاص طور سے نیتن یاھو کے ساتھ امن بات چیت کی کامیابی کی امید ایک سراب ہے، عرب ممالک اپنا وزن اسرائیل کے پلڑے میں ڈالنے کے بجائے فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے کوششیں کریں۔ اسرائیل کو کسی دوسرے ملک کا احترام عزیز نہیں، اس کے تمام تر اقدامات صرف اپنے ذاتی مقاصد کے لیے ہیں۔ ڈاکٹر غرائبہ نے کہا کہ اسرائیل تمام عرب ممالک کا دشمن ہے اور اس دشمن کو دنیا کی بڑی طاقتوں کی ناجائز حمایت بھی حاصل ہے۔ اسرائیل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے،عرب ممالک کو اسرائیل کی اس فطرت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے تجربات ہمیشہ ناکام رہے ہیں، عرب ممالک کو ان تجربات سے سبق سیکھنا چاہیے۔ اخوان المسلمون کے رہنما نے کہا کہ اسرائیل اپنی دہشت گردی کو دوسرے ممالک کی سرزمین تک منتقل کررہا ہے۔ نیتن یاھو نے اردن میں حماس کے راہنما خالد مشعل پر قاتلانہ حملے کا منصوبہ بنایا تاہم اسے ناکامی سے دو چار ہونا پڑا، متحدہ عرب امارات میں حماس کے راہنما محمود مبحوح کا قتل بھی ایک دوسرے ملک میں اسرائیل کی دہشت گردی ہے۔ اردن اور متحدہ عرب امارات دونوں کے ساتھ اسرائیل کے معاہدے بھی قائم ہیں۔ لیکن اسرائیل کو ان معاہدوں کا کوئی احترام نہیں۔