امریکا نے مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے مزید 112 مکانات کی تعمیر کو آئینی قرار دیا ہے۔ یہ مکانات یہودی کالونی”بیتار علیٹ” میں تعمیر کیے جائیں گے۔ جبکہ امریکا کی جانب سے اسرائیلی فیصلے کی حمایت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جبکہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ طور پر بات چیت پر آمادہ ہو گئی ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان پی جی کرولی نے پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے مزید مکانات کی تعمیر آباد کاری روکے جانے کے تل ابیب کے فیصلے کی خلاف ورزی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا فریقین کو ایک ایسے اقدامات سے گریز کی تاکید کرتا رہے گا جس سے مفاہمت کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہو اور مذاکرات کا عمل معطل ہو جائے۔ ترجمان نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کو خطے میں قیام امن کے لیے ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جس دونوں فریقین کی قیادت میں ایک دوسرے پر اعتماد میں اضافہ ہو، تاہم انہوں نے مغربی کنارے میں اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے مزید مکانات کی تعمیر کو قانونی اعتبار سے درست قرار دیا اور کہا کہ اس سے امن عمل متاثر نہیں ہوگا اور نہ ہی آباد کاری روکے جانے کا فیصلہ متاثر ہو گا۔