اسرائیل کے ایک عبرانی اخبارنے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری کو وسعت دینے کے لیے مزید کئی ملین ڈالر کی رقم مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مغربی کنارے میں نئی یہودی کالونیوں کی تعمیر کے لیے 40 ملین ڈالر کی بجٹ کی منظوری دی ہے۔ اخبار” دی مارکر” نے اپنی پیر کی اشاعت میں صفحہ اول پر شائع رپورٹ میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے منظور کردہ 40 ملین ڈالر کی رقم اس بجٹ سے ہٹ کر ہےجو سالانہ یہودی آباد کاری کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ رقم سرکاری تعمیراتی کمپنیوں اوربعض نجی تعمیراتی اداروں کے ذریعے یہودی کالونیوں کی تعمیر پرخرچ کی جائے گی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت نے مغربی کنارے میں ان تمام یہودی آباد کاروں کے مالی معاوضوں میں بھی اضافہ کیا ہے جو عارضی طور پر اپنی مرضی کےمطابق آباد کاری روکنے کا فیصلہ کریں گے۔ چند ماہ قبل صہیونی وزیراعظم نے مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق تعمیرات روک دیں تو انہیں اس کے بدلے میں معاوضہ دیا جائے گا۔ ادھر پیر کے روز اسرائیلی حکومت نے مغربی کنارے میں 112 مزید یہودی کالونیوں کی تعمیرکی منظوری دی ہے جس کے بجٹ پہلےہی مختص کیا جا چکا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے مزید یہودی کالونیوں کی تعمیر کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جبکہ تنظیم آزادی فلسطین نے متنازعہ صدر محمود عباس کوعرب ممالک اور امریکا کی حمایت کے بعد اسرائیل سے بالواسطہ طور پر مذاکرات شروع کرنے کا مینڈیٹ دیا ہے۔ دوسری جانب امریکا نے بھی اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں 112 مزید کالونیوں کی تعمیر کو آئینی قرار دیا ہے۔