مغربی کنارے میں متنازعہ فلسطینی صدر محمود عباس کے زیر کمان سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) اور دیگرمزاحمتی تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ کارروائیوں میں قلقیلیہ شہر سے حماس کے تین جبکہ طولکرم سے جہاد اسلامی کے ایک رکن کو گرفتار کر لیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق قلیقلیہ میں “اماتین” کےمقام میں ایک مکان پرحملہ کر کے دو اساتذہ حسن غانم اور امجد صوان کو گرفتار کیا گیا جبکہ ایک گرفتاری جنیصا قوط کے علاقے ہوئی جہاں حماس کے رکن بلال عید کوحراست میں لیا گیا۔ کریک ڈاؤن اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران عباس ملیشیا نے طولکرم میں کئی گھروں پرچھاپے مارے۔ کارروائی کے دوران”نور شمس کیمپ” سے جہاد اسلامی کے ایک اہم کمانڈر کوحراست میں لے لیا گیا۔ گرفتار راہنما جہاد اسلامی کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ سابق کمانڈر خالد رائق شہید کے بھائی ہیں جو ماضی میں متعدد مرتبہ عباس ملیشیا کی جیلوںمیں پابند سلاسل رہ چکے ہیں۔ ادھر گذشتہ رات عباس ملیشیا نے اسرائیلی فوج کے ساتھ مل کرنابلس میں النجاح یونیورسٹی کے دو طلبہ کو ان کے گھروں سے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ ذرائع کے مطابق مغربی کنارے میں سلام فیاض کی غیر قانونی حکومت کی جانب سے حماس سے وابستہ ملازمین کی برطرفی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ جنین شہرمیں مزید متعدد سرکاری معلمات کو حماس سے تعلق کے الزام کے تحت ملازمتوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق برطرف خواتین اساتذہ حماس کے اسیر اراکین کی بیویاں ہیں۔