مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں اسلامی مقدسات پر حملوں اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ دوسری جانب قابض فوج اورصہیونی پولیس کا مظاہرین پر تشدد بھی بدستور جاری ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتہ کے روزمغربی کنارے میں “بیت امر” کے علاقے میں اسرائیل کی نسلی امتیاز پرمبنی دیوار کی تعمیر، یہودی آباد کاری،مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اور اسلامی تاریخی مقامات کو یہودی ورثہ قراردینے کے خلاف ایک احتجاجی مارچ کیا گیا۔ یہ جلوس شہر کی مرکزی سبزی منڈی سے شروع ہوا اور الخلیل کی جانب اس نے مارچ کیا۔ قابض فوج نے الخلیل پہنچنے سے قبل ہی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کا استعمال کیا، لاٹھی چار اور ربڑ کی گولیوں سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اسی روز نابلس میں “عراق برین” کے مقام پرمقامی شہریوں نے فلسطین میں یہودی سازشوں اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ میڈیکل ذرائع کے مطابق مظاہرین پراسرآئیلی فوج نے بدترین لاٹھی چارج کیا جس سے کم ازکم پانچ فلسطینی زخمی ہوگئے، اس مظاہرے میں فلسطینی شہریوں کے علاوہ غیر ملکی بھی شامل تھے۔ ادھر بیت لحم میں”جب زین” میں بھی ہفتے کے روز قابض اسرائیل کی جانب سے مسجد بلال بن رباح اور الخلیل میں مسجد ابراھیمی کو یہودی ورثہ قراردیے جانے، مسجد اقصیٰ میں یہودی فوج کا داخلہ اور قبلہ اول کی بے حرمتی پراحتجاجی مارچ کیا گیا۔ مظاہرےمیں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پرتشدد کیا جس پرفوج اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے قابض فوج پرپھتراؤ کیا۔ قابض فوج نے مشتعل مظاہرین پروحشیانہ لاٹھی چارج کیا اور زہریلی آنسوگیس استعمال کی، جس سے کئی افراد زخمی ہوئے۔