لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے عرب ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل سے فلسطینی اتھارٹی کے مذاکرات کی حمایت سے متعلق حال ہی میں کیے گئے اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔ اپنے ایک بیان میں لببانی اسپیکرنے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی مقدسات کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے، مسجد ابراھیمی اور بیت لحم میں مسجد بلال بن رباح کو یہودی تاریخی ورثہ قراردینے کے بعد اسرائیل سے مذاکرات نہیں جنگ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مسلم امہ اور عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کےخلاف اس کی سازشوں کی روک تھام کے لیے مضبوط اتحاد قائم کریں۔ لبنانی اسپیکرنے کہا اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے والے اسلامی اور عرب ممالک فلسطین میں اسرائیلی ریاست دہشت گردی اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کو بھی دیکھیں، عالم اسلام کی خاموشی اور اس سے مذاکرات کی حمایت فلسطین میں اسلامی مقامات کی بے حرمتی پراسرائٓیلی جرائم پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے قاہرہ میں عرب لیگ کے اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کےساتھ بالواسطہ طور پربات چیت شروع کرنےکی حمایت کا اعلان کیا گیا تھا۔ اجلاس میںلبنان اور شام سمیت بعض دیگر ممالک نے بھی مخالفت کی تھی۔