Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

محمود عباس کے اسرئیلی قابض انتظامیہ سے مذاکرات گناہ کبیرہ کے مترادف ہیں :عزت رشق

ezzet-al-resheq-political-bureau-member-of-hamas-movement6 اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی بیورو کے رہنما عزت رشق نے بدھ کو عرب کمیٹی کے اس فیصلے پر تنقید کی ہے جس میں رام اللہ میں فلسطینی انتظامیہ کو اسرئیلی قابض قوتوں سے با لواسطہ مذاکرات کی اجازت دی تھی۔ ایک بیان میںعزت رشق نے کہا کہ حماس اسرائیل سے کسی بھی بالواسطہ یا بلا واسطہ مذاکرات کو مسترد کرتا ہے کیونکہ یہ مذاکرات بے مقصد اور بے نتیجہ ثابت ہونگے۔ عرب کمیٹی کا چار ماہ کے لیے اسرئیلی انتظامیہ سے مذاکرات کرنے کی اجازت، اسرائیل کو موقع فراہم کرنے کا باعث بنے گا،اس دوران وہ مقدس مقامات اور مقبوضہ بیت المقدس کی اسلامی شناخت ختم کرنے اور اسے یہودیانے کرنے کا عمل جاری رکھے گا عزت رشق نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی قابض انتظامیہ نئی شرائط لاگو کر رہا ہے جیسے کہ فلسطینی مہاجرین کی واپسی کے حق کو مسترد کرنا، اسرائیل کو یہودی ریاست کے طور پر قبول کرنا اور بیت المقدس کو مذاکرات سے باہر رکھنا شامل ہیں۔ان شرائط کی روشنی میں مذاکرات کی طرف لوٹنا ایک گناہ کبیرہ سے کم نہیں ہے۔ عزت الرشق نے کہا کہ فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس جنکے عہدے کی مدت ایک سال قبل ختم ہو چکی ہے۔ انہیں قومی مفاہمت کے نام پر لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے نہ کہ اپنی عوم کے دشمنوںکے ساتھ لچک دکھانی چاہئے ۔ دوسری جانب غزہ میں حماس کے ترجمان ڈاکٹرسامی ابوزہری نے مرکز اطلا عات فلسطین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی قابض انتظامیہ سے مذاکرات ایک قومی جرم ہو گا۔ انکا کہنا تھا ا سرائیلی قابض انتظامیہ سے مذاکرات مزید ناکامی کی طرف لے جائیں گے۔انہوں نے مذید کہا کہ مزاحمت پر ثابت قدمی کے قومی فیصلے کی طرف محمود عباس کا لوٹنا ہی بے نتیجہ مذاکرات کا نعم البدل ہے۔حماس میںقابل اعتماد ذرائع نے بدھ کو دمشق میں ایک بیان میں عرب کمیٹی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ عباس دوبارہ امریکا کی شرائط کے سامنے سر جھکا رہے ہیں۔ عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل عمرو موسیٰ نے عرب کمیٹی کے اجلاس کے بعد کہا کہ سب لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ موجودہ حالات میں مذاکرات بے معنی ہونگے تاہم بالواسطہ مذاکرات کے نتیجے کے لیے ایک موقع دینے اور اسکے لیے چار ماہ کا محدود وقت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اسکے بعد اگر مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں تو پھر عرب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے رجوع کریں گے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan