فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے اسلامی کانفرنس تنظیم اور عرب لیگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسجد اقصی اور مقبوضہ فلسطین میں اسلامی مقدسات کو بچانے کے لیے سنجیدہ موقف اختیار کریں- انہوں نے کہا کہ اسلامی کانفرنس اور عرب لیگ اس سلسلے میں عملی پروگرام ترتیب دیں- تمام مسلمان عوام ان کے ساتھ ہیں- صرف اسلامی مقدسات کو ہی صہیونی خطرہ نہیں ہے بلکہ پورا علاقہ اور عالم اسلام اسرائیلی دہشت گردی کی زد میں ہے- ڈاکٹر احمد بحر نے ایک بیان میں کہاکہ الخلیل میں مسجد ابراہیمی اور بیت اللحم میں بلال بن رباح مسجد کو یہودی ورثہ قرار دینا تمام اسلامی اور عیسائی مقدسات کو یہودیانے کی سازش کا پہلا قدم ہے – مسجد ابراہیمی اور بلال بن رباح مسجد کے بعد اسرائیلی حکومت کا اگلا نشانہ مسجد اقصی ہے – مسجد اقصی کو تقسیم کیے جانے کی سازش تیار کرلی گئی ہے اور اس پر عمل درآمدکسی بھی وقت کیا جاسکتاہے- مسلمان ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ تعلقات کی وجہ سے صہیونی حکومت کو اسلامی مقدسات پر جارحیت کی شہ مل رہی ہے- مسجد ابراہیمی اور بلال بن رباح مسجد کو یہودی ورثہ قرار دیئے جانے پر بین الاقوامی برادری کی خاموشی نسل پرستانہ صہیونی پالیسی کی حمایت ہے-