فلسطینی مجلس قانون ساز کے آزاد رکن اور غزہ محاصرے کے خلاف پاپولر کمیٹی کے سربراہ جمال الخضری نے امریکن سیکرٹری آف سٹیٹ ہیلری کلنٹن کے اس بیان کو ناکافی قرار دیا ہے جس میں اسرائیل سے کہا گیا ہے کہ کہ وہ غزہ محاصرے کو نرم کرے۔ جمال الخضری نے ہفتے کے روز اخبارات کے نام اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی قابض فورسز نے چار سال سے غزہ کو محاصرے میں لیا ہوا ہے۔ اس محاصرے میں نرمی نہیں بلکہ اس محاصرے کو مکمل طور پر ختم کیا جائے اور 15لاکھ لوگوں کو آزادی کے ساتھ آنے جانے کی اجازت دی جائے۔ پاپولر کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ اس محاصرے سے غزہ عوام کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔ پورا نظام زندگی مفلوج ہو چکا ہے۔ کارخانے اور صنعتی اداروں کے بند ہونے سے بے روز گاری عام ہو گئی ہے۔ یہ محاصرہ نہ صرف غیر قانونی،غیر اخلاقی اورغیر انسانی ہے بلکہ عالمی قوانین، جنیوا معاہدے اور انسانی حقوق کی سراسر خلاف ورزی بھی ہے۔ جمال الخضری نے کہا کہ غزہ کے عوام اسرائیلی محاصرے کے ختم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں اور وہ اس وقت کا انتظاربھی کر رہے ہیں جب ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کی کوشش کی جائیگی اور ان کی تباہ شدہ بستیوں کی تعمیر نو کا عمل شروع ہو گا۔