قوام متحدہ نے عرب ممالک کے مندوبین کے مطالبے کے بعد غزہ میں اسرائیلی جنگ کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق تیار کردہ گولڈ اسٹون کی رپورٹ پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز جنرل اسمبلی میں عرب ممالک کے نمائندہ گروہ کی جانب سے گولڈ اسٹون کی رپورٹ پر تحقیقات کو وسعت دینے کے مطالبے پر رائے شماری کی گئی۔ اس موقع پر جنرل اسمبلی کے کل 192 اراکین میں سے 98 اراکین نے گولڈ اسٹون کی رپورٹ پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کرنے اور اس میں مزید اسرائیلی قائدین کو تحقیقات میں شامل کرنے کی سفارش کی جبکہ اس کے مقابلےمیں امریکا اور اسرائیل سمیت 31 رکن ممالک نے مخالفت کی جبکہ دیگر اراکین غیرحاضر رہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سے قبل اقوام متحدہ نے اگلے پانچ ماہ میں گولڈ اسٹون پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کرنے پر غور کیا تھا، تاہم تحقیقات کا دائرہ وسیع کیے جانے کی سفارشات کے بعد اب جنرل سیکرٹری بان کی مون اس امر کے پابند نہیں کہ وہ تحقیقات کو پانچ ماہ میں مکمل کرنے کا اعلان کریں۔ آزادانہ تحقیقات کا دائرہ وسیع کیے جانے کی صورت میں اسرائیل کے کئی دیگر سیاسی اور فوجی قائدین سے پوچھ گچھ کا دائرہ وسیع کیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب یورپی ممالک اور امریکا کی جانب سے گولڈ سٹوں کی رپورٹ پر تحقیقات کے مسلسل مخالفت کر رہے ہیں۔