اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے رہنما ڈاکٹر صلاح بردویل نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے الخلیل کے حرم ابراہیمی اور بیت لحم کی بلال بن رباح مسجد کو یہودی آثار قدیمہ میں شامل کرنے کے اعلان کو خطرناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے فیصلے کا مقصد اسلامی مقدسات کو مکمل طور پر یہودیانہ ہے۔ صلاح بردویل نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکومت نے صرف عربوں کے جذبات مجروح نہیں کیے بلکہ اس نے تمام عالم اسلام کے جذبات پر ضرب لگائی ہے۔ صلاح بردویل نے کہا کہ ”ہم نے پہلے ہی متنبہ کیا تھا کہ اسرائیلی حکومت تمام مقدسات کو یہودیانے کی سازشیں کررہی ہے۔ اسرائیلی حکومت کا یہ اقدام اس کی خود پسندی کی انتہا ہے۔ جس کا اعلان اس نے پوری دنیا کے سامنے کیا۔” صلاح بردویل نے کہا کہ صہیونی اقدام کے مقابلے کے لیے حماس ہر ممکن کوشش کرے گی لیکن عالم اسلام کا فرض ہے کہ وہ اسلامی مقدسات کے خلاف صہیونی جرائم کا فوری نوٹس لے اور ضروری اقدامات کرے۔