متحدہ عرب امارات نے ملک میں متعین تمام یورپی سفیروں کو محکمہ خارجہ میں طلب کرکے انہیں القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمود المبحوح کی ٹارگٹ کلنگ کی تحقیقات سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان یورپی ممالک سے شدید احتجاج کیا گیا جن کی شہریت کے حامل موساد کے ایجنٹوں نے مبحوح کے قتل میں حصہ لیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اتوار کے روز وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور محمد قرقاش نے ملک میں متعین تمام یورپی سفیروں کو طلب کیا، اس موقع پر وزیر داخلہ نے مبحوح کی ٹارگٹ کلنگ کے سلسلے میں جاری تحقیقات اور اس سلسلےمیں ہونے والی پیش رفت سے انہیں آگاہ کیا۔ وزیرداخلہ نے تمام یورپی سفیروں سے مطالبہ کیا کہ وہ مبحوح کے قتل کے سلسلے میں جاری تحقیقات میں دبئی کے ساتھ تعاون کیا جائے، علاوہ ازیں انہوں نے ان یورپی ممالک سے شدید احتجاج کیا جن کی شہریت کے حامل موساد کےایجنٹوں نےیورپی پاسپورٹس پر دبئی کا سفر کیا اور حماس کے راہنما کو ٹارگٹ کا نشانہ بنایا۔ یورپی سفیروں کی طلبی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہےجبکہ متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زید النھیان نے کہا ہے کہ موساد کے ایجنٹوں کی جانب سے جعلی پاسپورٹس پر دبئی کا سفر اور مبحوح کی تک رسائی اور ان کی ٹارگٹ کلنگ عالمی امن کے لیے خطرہ ہے، اس اقدام کے بعد عام مسافروں کی سلامتی بھی خطرےمیں پڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موساد کے ایجنٹوں اور مبحوح کے قاتلوں کا پوری قوت سے تعاقب جاری رکھیں گے۔ واضح رہے کہ دبئی پولیس نے سترہ مشتبہ افراد کی فہرست جاری کی ہے جن پر شبہ ہے کہ انہوں نے19 جنوری کو دبئی کے ایک ہوٹل میں حماس کے راہنما محمود المبحوح کو ایک ٹارگٹ کلنگ حملے میں شہید کیا ہے۔ مشتبہ افراد کا تعلق اسرائیلی خفیہ ادارے موساد سے بتایا جاتا ہے جنہوں نے جعلی پاسپورٹ کے ذریعے دبئی کا سفر کیا۔