پانچ فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس ،جس کی میعاد صدارت ختم ہوچکی ہے اور اسرائیلی قابض انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مذاکرات میں شمولیت، دراصل دشمن کے ہاتھوں میں کھیلنے کے مترادف ہے۔ ہفتے کی شام کو ایک مشترکہ بیان میں ان تنظیموں نے واضح کیا کہ یہ مذاکرات اسرائیلی قابض انتظامیہ کے جرائم پر پردہ ڈالنے اور اس کے شیطانی کرتوتوں کو جواز فراہم کریں گے۔ مشترکہ بیان میں شامل تنظیموں ( احرارتحریک، پاپولر مزاحمتی تحریک، پی ایف ایل پی۔جی سی، پاپولر جدوجہد محاذاور سیفافورسز) نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت ایک قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، اپنے ذاتی مفادات کے بجائے قومی مفادات کو ترجیح دینے، اندرونی انتشار دور کرنے اور متحد ہو کر اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے ایک بھر پور جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔