اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے پولٹ بیورو کے رکن عزت رشق نے محمود المبحوح کے قتل کو فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی جنگ کا حصہ قرار دیا ہے – انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ حماس کے رہنمامحمود المبحوح کے قتل کاذمہ دار اسرائیلی خفیہ ادارہ موساد ہے – محمود المبحوح کا قتل اس جنگ کا حصہ ہے جو اسرائیل نے فلسطینی عوام اور مزاحمتی جماعتوں کے خلاف شروع کر رکھی ہے – عزت رشق نے محمود المبحوح کے قتل میں کسی فلسطینی جماعت کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد کر دیا – البتہ انہوں نے اسرائیلی فوج اور فلسطینی سیکورٹی فورسز کے درمیان تعاون کے امکان کو مسترد نہیں کیا- انہوں نے کہاکہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیلی حکومت کے درمیان فوجی تعاون موجود ہے- مغربی کنارے میں فلسطینی سیکورٹی فورسز اسرائیلی فوج کے لیے خدمات سرانجام دے رہی ہے- وہ فلسطینی مزاحمت کا روں کی گرفتاری میں اسرائیلی فوج کی مدد کرتی ہے – انہوں نے کہاکہ ’’ہم اس موقع پر فلسطینی اتھارٹی پر کوئی الزام نہیں لگاتے اور ہم فلسطینی اتھارٹی کے کردار کو بعید از قیاس بھی نہیں سمجھتے تاہم تحقیقات کے بعد حقائق معلوم ہو سکیں گے-‘‘ عزت رشق نے مزید کہاکہ عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت نہیں رکی- اسرائیلی جارحیت فلسطین کے اندر اور باہر جاری ہے- فلسطینی اراضی کو یہودیانے کی سازشیں بھی نہیں رکیں- غزہ پر قتاً فوقتاً بمباری کی جاتی ہے – اسی طرح مغربی کنارے میں مزاحمت کاروں کو اغوا کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے- عزت رشق نے کہا کہ محمودالمبحوح کی دبئی میں ٹارگٹ کلنگ اسرائیلی حکومت کا کام ہے – جس کے ماسٹر مائنڈ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو ہیں – عزت رشق نے کہاکہ حماس کی سیاسی قیادت حالات کا بغور جائزہ لے رہی ہے- وہ اسرائیل کو فلسطینی عوام پر جارحیت کے لیے نہیں کھینچ رہی- وہ جنگ نہیں چاہتی لیکن اگر دشمن نے جنگ مسلط کی تو فلسطینیوں کے پاس بہادری اور شجاعت سے اپنے دفاع کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں رہ جاتا- یہی کچھ غزہ میں ہوا- جب دشمن نے فلسطینی عوام پر مسلط کی تواس نے ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا-