فلسطینی انٹیلی جنس ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی قابض انتظامیہ نے غزہ میں اپنے ایجنٹوں کو ایسے اہداف کی نشاندہی کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں جن کو مستقبل میں اسرائیلی فوج نشانہ بنا سکتی ہے۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ اسرائیلی قابض انتظامیہ نے تسلیم کیا ہے کہ ان کے پاس حالیہ غزہ جنگ کے بعد، غزہ کے بارے میں تازہ تریں اعداد وشمار موجود نہیں ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یا ہونے یوسی پو لڈ کو وزیر بے قلمدان کی حیثیت سے اپنی کا بینہ شامل کیا ہے اور اسے یہ خفیہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ غزہ پٹی میں اپنے جاسوسوں کو فلسطینی معاونوں کی مدد سے پہلے سے زیادہ کام میں سرعت لانے کی کوشش کرے۔ ذرائع نے یاد دلایا کہ اسرائیلی قابض انتظامیہ نے دو مہینے پہلے غزہ پٹی میں ہزاروں مطبوعہ پرچیاں جہازوں کے ذریعے سے گرائیں جن میں غزہ کے عوام سے کہا گیا تھا کہ وہ حماس حکومت کے خلاف بغاوت کریں۔ انٹیلی جنس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اس سلسلے میں فتح اپنے نئے ایجنٹوں کو غزہ میں عنقریب داخل کر سکتی ہے اور پھر اپنے سیکڑوں کارکنوں کو اس بناء پر داخل کر سکتی ہے تاکہ جیسا کہ بظاہر کہا جاتا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ دوریوں میں کمی کرنے اور قومی مفاہمت کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ ذرائع نے کہا کہ اسرائیلی قابض انتظامیہ کے ان ایجنٹوں کو جدید تریں خبرسانی کے آلات مہیا کئے جائیں گے