اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے شہر میں فلسطینی تاجروں کی دکانیں مسمار کیے جانے کے نوٹس جاری کردیے- ذرائع کے مطابق بیت المقدس کی بلدیہ نے پرانے شہر میں چار سو دکانداروں کو اپنی دکانیں خالی کرنے کے نوٹس دیے- حکومت نے پرانے شہر کے مرکزی علاقے باب العمود کو دو سال کے لیے بند کرنے کا اعلان بھی کیا ہے- فلسطینی وزیر اوقاف و مذہبی امور ڈاکٹر طالب ابو شعر نے باب العمود کو بند کیے جانے کے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کی اور کہا کہ باب العمود نہ صرف بیت المقدس کے آثار قدیمہ کا اہم بنیادی حصہ ہے بلکہ اہم تجارتی اور سیاحتی مرکز ہے- انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت اس علاقے کو دو سال کے لیے بند کرنے کا پہلے ہی اعلان کرچکی ہے- اسرائیلی منصوبہ شہر کو مکمل طور پر یہودیانے کی سازش کے سلسلے کی ایک کڑی ہے- اسرائیلی حکومت اپنے منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کر رہی ہے-