مصری دارلحکومت قاہرہ میں مقرر کردہ نئے اسرائیلی سفیر اضحاک فینن آج سے باقاعدہ طور پر اپنی “ذمہ داریاں” سنبھال رہے ہیں۔ ان کا تقرر سابق سفیر شالوم کوھین کی جگہ کیا گیا ہے۔
قاہرہ میں ہونے والی ایک تقریب میں اضحاک فینن مصری صدر حسنی مبارک اور وزیر خارجہ ابو الغیط کو اپنی اسناد سفارت پیش کریں گے۔
مصر میں پانچ سال تک “خدمات” سرانجام دینے والے سابق سفیر شالوم کوھین اسرائیل واپس لوٹ گئے ہیں۔عبرانی اخبار “یدیعوت احرونوت” نے خبر دی ہے کہ صدر حسنی مبارک نے اسرائیل میں وزیر صنعت و تجارت بنجمن بن الیعازر کو جمعہ کے روز فون کر کے انہیں ان کی 74 ویں برسی پر مبارکباد دی۔
اخبار کے مطابق حسنی مبارک نے بن الیعازر کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا، انہوں نے وزیر موصوف سے کہا کہ وہ دیگر حکومتی شخصیات کو بھی ان کے نیک جذبات پہنچا دیں۔ اسرائیلی وزیر نے امید ظاہر کی مصر، دونوں ملکوں (اسرائیل اور فلسطین) کی سیاست میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔
چند برس قبل اسرائیلی ٹی وی پر نشر ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ بن الیعازر صحراء سینا کی عرب اسرائیل جنگ میں شاکید نامی صہیونی فوجی دستے کو کمان کرتے رہے ہیں۔ اس صہیونی یونٹ نے جنگ ختم ہونے کے بعد مصری فوجیوں کا پیچھا نہیں چھوڑا اور انہیں چن چن کر قتل کیا۔ اس طرح موجود اسرائیلی وزیر تجارت مصر کے خلاف اسرائیلی جنگ کے بعد سیکڑوں مصریوں کو ہلاک کرنے والے صہیونی عہدیدار قرار پائے۔