اسرائیلی فوج نے تین سال سے زیرحراست فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن احمد عبدالعزیز کو رہا کر دیا۔ ان کی رہائی گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کی ایک سے عمل میں آئی۔ فلسطینی تنظیم تحریک اسلامی سے تعلق رکھنے والے رکن مجلس قانون ساز کو تین سال اس وقت گرفتار کیا گیا تھا کہ جب فلسطین میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ تین سال قبل قابض صہیونی فوج نے مجلس قانون ساز کے اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک سمیت 40 سے زائد ارکین مجلس قانون ساز کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان میں 13 اراکین قانون ساز کونسل ابھی تک صہیونی جیلوں میں پابند سلاسل ہیں۔ گرفتاری کے بعد اسرائیل کی ایک فوجی عدالت میں ان پراسلامی تحریک سے تعلق کےالزام کے تحت مقدمہ چلایاگیا۔ اس دوران عدالت کی جانب سے انہیں 39 ماہ کی قید کی سزا سنانے کا فیصلہ کیا گیا، جبکہ سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ ملزم کو کے لیے انتالیس ماہ کی سزا قید کم ہے اسے بڑھا کر کم از کم چار سال کیا جائے، تاہم عدالت نے تین سال اور تین ماہ کی سزا برقرار رکھی اور انتالیس ماہ پورے ہونے پران کی رہائٓی کے احکامات جاری کیے گئے۔ رہائی کے بعدان کے گھر پہنچتے ہی فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین، سیاسی کارکنوں اور فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد ان کے گھر میں جمع ہو گئی اور مبارک باد دینے والوں کا تانتا بندھ گیا