اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے راہنما علی برکہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی غزہ پر دوبارہ حملے کی دھمکیاں اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کا ایک حربہ ہیں، قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر دوبارہ حملے کی حماقت کی تو اسے معرکہ فرقان سے بھی بڑی شکست فاش سے دوچار کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کے روز بیروت میں معرکہ فرقان کے ایک سال مکمل ہونے کے حوالے سے حماس کے زیراہتمام ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں کیا۔ بیروت میں منعقدہ اس جلسے میں ہزاروں افراد نے شرکت اورگذشتہ برس کے اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے نقش قدم پر چلنے کا عزم ظاہر کیا۔ علی برکہ نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت اپنی حدوں کو بھی پھلانگ چکی ہے، اس کے بعد مزید نہ تو ناکہ بندی ہو سکتی ہے اور نہ طاقت کے استعمال کی کوئی دوسری شکل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام ایک زندہ اور بیدار قوم ہیں، وہ شہدا کے خون سے غداری نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے گذشتہ برس غزہ پرحملہ کیا تاکہ غزہ طاقت کے ذریعے فلسطینی عوام کے جذبہ حریت اور مزاحمت کو دبانا چاہتا تھا تاہم خدا کا شکر ہے کہ اسرائیل کو اس مذموم مۡقصد میں کامیابی نہیں ہوئی بلکہ جنگ اور جارحیت سے فلسطینی عوام کے جذبہ حریت میں مزید اضافہ ہوا، جو اسرائیل کی شکست کا واضح ثبوت ہے۔ فلسطینی عوام اور مجاہدین کا اب بھی چولی دامن کا ساتھ ہے، اسرائیلی نے غزہ پر دوبارہ حملے کی غلطی کی تو اسے معرکہ فرقان سے بڑی شکست دیں گے۔ محمد برکہ نے مصر کی جانب سے غزہ کے گرد آہنی دیوار کی تعمیر، غزہ کی اسرائیل کی طرف سے مسلط معاشی ناکہ بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان سازشوں کا مقصد امریکا اور اسرائیل کی خوشنودی کے لیے مسئلہ فلسطین کی اصل حیثیت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم اس طرح کی سازشیں فلسطینی عوام کو آزادی کی منزل سے دور نہیں کر سکتیں۔