فلسطینی وزیر اوقاف اور مذہبی امور ڈاکٹر طالب ابو شعر نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی نسلی امتیاز پر مبنی دیوار کے باعث کم ازکم 55 ہزار فلسطینی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ ہفتے کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل نسلی دیوار کی تعمیر کے ذریعے القدس کے شہریوں کو علاقے خالی کرنے اور اپنی املاک کو رضاکارانہ یہودیوں کے حوالے کر دیں۔ یہی وجہ ہے کہ نسلی دیوار کے ذریعے ان کی زندگی تنگ کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر ابو شعر نے یہودی آباد کاروں کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح میں ہفتے کے روز یہودی آباد کاروں کے حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل ایک سازش کے تحت یہودی آباد کاروں کو بیت المقدس کے شہریوں پر حملوں کا موقع فراہم کر رہا ہے، شیخ جراح کے علاقے میں 300 یہودی غنڈے اسرائیل نے علاقے میں فلسطینی شہریوں پر تشدد کے لیے آباد کر رکھے ہیں جو کتوں کی طرح فلسطینی شہریوں کا تعاقب کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر ابو شعر نے بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کی جانب سے القدس کے شہریوں پر یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں ہونے والے تشدد کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کراتے ہوئے ان کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا۔