امریکا میں ایک سائنسدان کو گرفتار کیا گیا ہے جس پر الزام ہے کہ وہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ ای بی ای نیٹ ورک کے مطابق امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے پیر کے روز باون سالہ سٹیورٹ نوزیٹ کو واشنگٹن کے وسطی علاقے مائی فلاور کے ایک ہوٹل سے حراست میں لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق امریکی انٹیلی جنس ادارے کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے امریکی سائنسدان نے ابتدائی تفتیش میں اعتراف کیا ہے کہ وہ اسرائیلی خفیہ تنظیم موساد کے لیے کام کرتا رہا ہے۔ ای بی ای کی رپورٹ کےمطابق نوزیٹ گذشتہ بر سے ایف بی آئی کی نظروں میں اس وقت آئے تھے جب وہ اسرائیل کے دورے پر دو عدد کمپیوٹرز کو ساتھ لے کر گئے جو واپسی پر ان کے ساتھ نہ تھے، اس کے بعد ایف بی آئی اہلکاران کی خفیہ نگرانی کرتے رہے۔ اس دوران انہیں نوزیٹ کی کئی دیگر مشکوک سرگرمیوں کا سراغ لگانے میں بھی کامیابی ہوئی۔ جس کے بعد اس کی خفیہ نگرانی مزید سخت کر دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق معاملے کی مزید چھان بین کے لیے ایف بی آئی نے گذشتہ برس ستمبر میں ایک نامعلوم شخص کو نوزیٹ کے پاس بھیجا تاکہ وہ اس کے سامنے یہ ظاہر کرے وہ موساد کا ایجنٹ ہے۔ اس موقع پر بھی نوزیٹ نے ایف بی آئی کے اہلکارکے ساتھ ایسے انداز میں بات چیت کی جیسے وہ دونوں موساد کے جاسوس کا کرادار ادا کر رہے ہوں