اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ گذشتہ برس کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے غزہ پر ہونے والے حملے میں مجاہدین کو جو نقصان پہنچا تھا، اس کا ازالہ کر لیا گیا ہے۔ بدھ کے روز ایک پری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ غزہ میں معرکہ فرقان کے دوران مجاہدین اور اسرائیلی فوج کے درمیان طاقت کے توازن میں ایک بڑا فرق رہا تاہم مجاہدین کی طرف سے نہ صرف قابض اسرائیلی فوج کو بھرپور جوابی کارروائی کی بلکہ اپنا کم سے کم جانی و مالی نقصان یقینی بنانے میں بھی کامیابی حاصل کی۔ اسرائیلی فوج بوکھلاہٹ کے باعث شہری مقامات اور عوامی مقامات کو نشانہ بناتی رہی جس کے باعث سولین کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں اپنی تاریخ کی سب سے موثر جوابی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، جس کا اسرائیل کو اس سے قبل اندازہ نہیں تھا۔ بائیس روزہ جنگ میں اسرائیل کو سوائے غزہ کو تباہ کرنے کے اور کوئی ہدف حاصل نہ ہو سکا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجاہدین کے پاس اسرائیل کو حیران کن جواب دینے کی صلاحیت موجود ہے، القسام بریگیڈ اپنی دفاعی صلاحیت کا قبل از وقت اعلان نہیں کرے گا، بلکہ اسرائیل کو اپنی قوت سے متعلق”سرپرائز”دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ سے راکٹ حملے روکے جانے کا جھوٹا دعویٰ کیا ہے، مجاہدین کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کے جواب میں اب بھی راکٹ حملے کیے جا رہے ہیں اور آئندہ بھی کیے جاتے رہیں گے۔ ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ غزہ سے راکٹ حملے روکنے سے متعلق مزاحمتی تنظیموں کے درمیان صرف اسرائیلی حملے روکے جانے کی صورت میں راکٹ فائر نہ کرنے پر اتفاق ہے، اسرائٓیلی جارحیت کی صورت میں تمام جماعتیں مل کر صہیونی جارحیت کا جواب دیں گی۔