اسرائیلی عدالت نے مقبوضہ فلسطین میں اسلامی تحریک کے امیر شیخ رائد صلاح کو 9 ماہ کی قید کی سنائی ہے۔ اسرائیلی ریڈیو نے عدالتی فیصلے کے بارے میں خبر دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رائد صلاح کو یہ سزا مقبوضہ بیت المقدس میں تین سال قبل اسرائیلی پولیس اہلکاروں پر تشدد کے الزام میں سنائی گئی ہے۔ فیصلے کے بعد عدالت کے باہر نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رائد صلاح نے عدالتی حکم کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت انہیں پابند سلاسل رکھ کر دراصل مقبوضہ بیت المقدس کی گلیوں اور مبارک مسجد اقصی سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے احکامات کے ذریعے انہیں مسجد اقصیٰ اور القدس کے دفاع سے باز نہیں رکھا جا سکتا۔ شیخ رائد کا کہنا تھا کہ انہیں جیل کی سلاخیں ڈرا نہیں سکتیں اور نہ ہی قید و بند کی صعبوتیں انہیں القدس اور الاقصیٰ کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پورا کرنے سے روک سکتی ہیں۔ یاد رہے کہ مراکشی دروازہ منہدم کرنے کی اسرائیلی کوشش کے دوران شیخ رائد صلاح کو گرفتار کر کے شہر کے ایک پولیس اسٹیشن لیجایا گیا جہاں ان سے کئی گھنٹے تک تفتیش کی گئی۔ اس کے بعد ان پر شہر کے اس حصے میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی جہاں مسجد اقصی ٰموجود ہے۔