یورپ میں انسانی حقوق اور فلسطینی بہبود کے کے کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں نے غزہ کی سرحد پر مصر کی جانب سے لگائی جانے والی آہنی باڑ کی تعمیر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دیوار کا مقصد صرف اور صرف اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ آہنی دیوار کی تعمیر سے فلسطینی شہریوں کی زندگی پر نہایت منفی اثرات مرتب ہوں گے جبکہ غزہ کے دکھی اور بھوک و افلاس کا شکارعوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ یورپ میں مختلف تنظیموں کی جانب سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہاگیا ہے کہ غزہ کے شہریوں کے ساتھ اسرائٓیل اور مصر کے رویے میں کوئی فرق نہیں، اسرائیل نے غزہ کے تمام زمینی راستے بند کر رکھے ہیں جبکہ اور اشیائے خوردونوش کو غزہ کو ترسیل بند کردی گئی ہے جبکہ مصر بھی اسرائیل کے نقش قدم پر عمل پیرا ہے، اس سلسلے میں قاہرہ نے پہلے رفح راہداری بند کی اب فلسطینی کے لیے خوراک کے حصول کے آخری راستے زیر زمین سرنگوں کو بند کرنے کے لیے زمین کے اندر گہرائی میں آہنی دیوار تمیر کی جارہی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے مصر سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے شہریوں کو مزید مشکلات سے دور کرنے کے بجائٓے ان کے لیے تمام زمینی راستے کھول دے، اسرائیل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے غزہ کے گرد دیواریں کھڑی نہ کرے۔