اسلام آباد – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) انجمن طلباء اسلام اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان اسلام آباد چیپٹرکے زیر اہتمام انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آبا د میں 69 ویں یوم نکبہ کی مناسبت سے سیمینار بعنوان ’’ فلسطین، فلسطینیوں کا وطن‘‘ کا انعقاد کیا گیا، سیمینار میں طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے فلسطین کاز کی سیاسی و اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں فلسطینیوں کی حمایت میں منعقدہ سیمینار سے یونیورسٹی کے معروف پروفیسر جناب ڈاکٹر حسنین نقوی، ڈاکٹر عطاء اللہ وٹو، معروف اسکالر ثاقب اکبر اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنما سید جواد الحسن کاظمی نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر طلباء رہنماؤں میں راجہ منصور، سید رحان شاہ،نعمان ہاشمی،عامر نیازی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
شرکائے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سنہ1948ء میں انبیاء ؑ کی سرزمین پر قائم ہونے والی ناجائز اور جعلی ریاست اسرائیل کے ناپاک قیام کی صیہونی و سازش پر روشنی ڈالی اور طلباء کو بتایا کہ دنیا بھر میں اور بالخصوص پاکستان میں دہشت گردی جیسے مسائل دراصل صیہونزم سے تعلق رکھتے ہیں کیونکہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے عالمی استعماری قوتوں امریکا، برطانیہ اور دیگر مغربی حکومتوں نے مسلم امہ کو غیر مستحکم کر رکھا ہے، ان کا کہنا تھا کہ دور حاضر میں داعش سمیت دیگر تمام دہشت گرد گروہوں کو امریکا اور اسرائیل سمیت چند عرب ممالک کی جانب سے مدد اور تعاون حاصل ہے اور اس کا براہ راست فائدہ اسرائیلی جعلی ریاست کو پہنچ رہا ہے، مقررین نے مزید کہا کہ سنہ48ء میں دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی اور درندگی کا مظاہرہ اس وقت دیکھنے میں آیا کہ جب برطانوی اور امریکی سرپرستی میں صیہونیوں نے نہ صرف فلسطینی عوا م کا قتل عام کیا بلکہ فلسطینی عرب خواتین کو برہنہ سڑکوں پر گھمایا جاتا رہا، اس سے بڑھ کر اور کیا ظلم ہو گا کہ فلسطینی عربوں کو ان کے ہی وطن اور گھروں سے بے دخل کر دیا گیا اور ایک ہی دن میں سات لاکھ سے زائد فلسطینی جبری طور پر جلا وطن ہو کر لبنان، اردن، مصر اور شام کا رخ کرنے پر مجبور ہوئے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ آج سامراجی طاقتیں اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر پوری دنیا کاا من تہس نہس کر رہی ہیں اور بے گناہ معصوم انسانی جانوں کو لقمۂ اجل بنایا جا رہا ہے، انہوں نے انسانی حقوق کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ کسی کے حقوق پائمال کئے گئے ہیں تو یہ فلسطینی ملت ہے کہ جہاں نہ تو زندہ رہنے کا حق ہے اور نہ ہی مذہبی حق حاصل ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج 69 برس بیت چکے ہیں اور مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات کو یا تو مسمار کر دیا گیا ہے یا پھر صیہونیوں نے قبضہ جما رکھا ہے اور قبلہ اوّل کی توہین کرنا صیہونیوں کا روز مرہ کا شیوہ بن چکا ہے۔
مقررین نے کہا کہ فلسطینی عوام کا وطن واپسی کا حق انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور حق واپسی انہیں ملنا چاہئیے تا کہ فلسطین سے جبری طور پر جلا وطن کئے گئے عرب فلسطینیوں کو وطن واپس آ کر اپنی زندگی گزارنے دی جائے۔ مقررین نے زور دے کر کہا کہ فلسطین ہمیشہ سے فلسطینیوں کا وطن تھا،ہے اور رہے گا، جبکہ اسرائیل ایک جعلی اور غاصب ریاست ہے جس کا وجود نہ صرف فلسطین بلکہ عالمی امن کے لئے سنگین خطرہ ہے۔
اس موقع پر مقررین نے اقوام متحدہ ، یورپی یونین سمیت او آئی سی اور عرب لیگ کے کردار پر اٹھائے گئے طلباء کے سوالات کے جوابات بھی دئیے اور کہا کہ یہ تمام ادارے صرف اور صرف عالمی سامراج کے مفادات کا تحفظ کرنے والے ادارے ہیں اور ان سے امید بھی نہیں کی جا سکتی کہ یہ مظلوم اقوا م کے بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی میں اپنا کوئی کردار ادا کریں گے۔
اس موقع پر طلباء نے پاکستان میں فلسطین کاز کی اخلاقی و سیاسی حمایت کو جاری و ساری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ فلسطین و قبلہ اوّل بیت المقدس کی خاطر طلباء ملک بھر میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے اور کسی حکومت اور حکمرانوں کو یہ تحریک آزادی القدس و فلسطین پر سودے بازی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔