غزہ اور مصر کے درمیان العریش گذرگاہ پر یورپ سے آئے امدادی قافلے پر مصری سیکیورٹی حکام کے تشدد کے باعث درجنوں افراد شدید زخمی ہو گئے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کی شام امدادی قافلے”شہ رگ3″ کی گاڑیاں اور اس میں شامل یورپی مندوبین العریش بندرگاہ سے غزہ داخل ہو رہے تھے کہ اچانک مصری پولیس نے قافلے پردھاوا بول دیا، قافلے کے شرکاء پر وحشیانہ لاٹھی چارج کیا گیا اور زہریلی آنسوگیس استعمال کی گئی، جس کے باعث درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب قافلے کے ترجمان زاھر البیراوی نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مصری حکام نے بلا جواز قافلے پر حملہ کیا، جس میں درجنوں افراد زخمی ہوئے، زخمی ہونے والوں میں اردنی امدادی قافلے کے تین کارکن اور دیگر غیر ملکی بھی شامل ہیں جبکہ کارروائی میں کم از کم 10 گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ مصری پولیس نے انسانی حقوق کے مندوبین پروحشیانہ لاٹھی چارج کے ساتھ طاقت کا اندھا دھند استعمال کی گئی۔ البیراوی نے کہا کہ مصری پولیس ٹرکوں اور گاڑیوں میں اینٹیں اور پتھر بھر لائے تھے تاکہ انہیں قافلے کے شرکا پر استعمال کیا جا سکے۔ ترجمان نے مصری پولیس کے انسانی حقوق کے مندوبین اور امدادی قافلے پرحملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مصری اقدام کا نوٹس لے اور امدادی قافلے کو غزہ پہنچانے میں مدد فراہم کرے۔ واضح رہےکہ یہ امدادی قافلہ گذشتہ دو ہفتوں سے مصر اورغزہ کے درمیان غزہ شہر میں داخلے کے لیے مصری اجازت کا منتظر ہے، تاہم مصر نے قافلے کو رفح سے غزہ میں داخل ہونے سے روکنے کے بعد ایک طویل فاصلے طے کرکے العریش بندرگاہ سے غزہ جانے کی اجازت دی تاہم گذشتہ روز قافلے کے العریش پہنچنے پر لاٹھیوں اور آنسو گیس سے استقبال کیا گیا۔ دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سمیت دیگر فلسطینی جماعتوں نے مصری اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے قافلے کی راہ میں رکاوٹیں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔