فلسطینی اسکالر اور سیاسی امورکے ماہر شیخ محمد راتب نابلسی نے غزہ کے گرد مصر کی جانب سے کھڑی جانے والی زیر زمین آہنی دیوار کی تعمیر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دیوار کی تعمیر کا مقصد ظالم کو مزید قوت فراہم کرنا اور مظلوم پر ظلم بڑھانا ہے۔ پیر کے روز رام اللہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عرب ممالک غزہ کے شہریوں کی مشکلا کے ذمہ دار ہیں، وہ فٹ بال میچ کو جذباتی انداز میں دیکھتے اور اس کے لیے سارے کام چھوڑ کر کھیل کے میدان کا رخ کرتے ہیں جبکہ غزہ کے گرد تعمیر کی جانے والی دیوار کی طرف کسی توجہ نہیں جاتی۔ انہوں نے کہا کہ کیا عقل مصر کے اس فلسفے کو تسلیم نہیں کرتی کہ دیوار کا مقصد اس کا دفاع ہے، ہر شخص جانتا ہے کہ مصرکی جانب سے تعمیر کی جانے والی غزہ کے گرد باڑ کا مقصد اسرائیل کو مزید تقویت فراہم کرنا ہے۔ اس کا دوسرا اور واضح اثر غزہ کے بچوں اور مفلوک الحال شہریوں پر پڑے گا۔ شیخ نابلسی کا جامعہ ازھر اور دیگر جامعات سے مطالبہ کیا کہ وہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاری کو حرام قرار دینے کے فتوؤں کے ساتھ ساتھ غزہ کے گرد تعمیر کی جانے والی دیوار کے خلاف بھی فتویٰ دیں۔ انہوں نے کہا کہ فولادی دیوار کے حق میں فتویٰ اور رائے دینے والے افراد یہ سمجھ لیں کہ وہ پوری قوم کو موت میں منہ میں دھکیلنے کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے عالم اسلام کی جانب سے مسئلہ فلسطین پر اختیار کی جانے والی خاموشی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ عالم اسلام غزہ کے شہریوں کی افلاس اور ان کی مشکلات کے ذمہ دار ہیں۔