اردن کی ایک عدالت میں مقامی وکلا کے ایک پینل نے اسرائیلی اسپیکر” ریفیئین ریفلین” اور لیکوڈ کے رکن اریہ الداد کے عدالت میں مقدمہ قائم کیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق اردن کے 75 وکلاء کے ایک پینل نے اسپیکر اور صہیونی کینسٹ(پارلیمنٹ) کے رکن کے خلاف دائر مقدمہ میں موقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے فلسطینیوں کے اصلی وطن فلسطین کے بجائے اردن کو مستقل وطن قرار دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ مدعیان کا کہنا ہے کہ اردن کی سرزمین کو فلسطینیوں کا اصلی وطن قرار دینے اردن کے لیے نہایت خطرناک ہے، اور اردنی آئین کی دفعہ 118 کے تحت اردنی ریاست کو کسی دوسرے ملک کے شہریوں کے لیے اصلی وطن قرار دینے کی سزا موجود ہے، اور ان کی جانب سے اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف دائر مقدمے میں قانون کی اسی دفعہ کو بنیادی بنایا گیا ہے، کیونکہ ریفلین اور الداد دونوں نے جو موقف اختیار کیا ہے اس کی رو سے وہ سزا کے مستحق ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی اسپیکر روفلیین نے جولائی 2009ء میں پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران حکومت سے کہا تھا کہ اردن اسرائیل کا حصہ ہے، لہٰذا اردن کو اسرائیل کا حصہ بنا کرفلسطینیوں کو وہاں آباد کر دیا جائے۔ جبکہ رایہ الداد نے بھی پارلیمنٹ میں اپنے بیان کہا تھا موقف اختیار کیا تھا کہ فلسطینیوں کے لیے اسرائیل میں کوئی جگہ نہیں، انہیں مستقل بنیادوں پر اردن میں آباد کردیا جائے۔