اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کےعسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ مجاہدین پہلے سے بڑھ کر مادی اور ایمانی قوت سے لیس ہیں، آئندہ کے کسی بھی معرکے میں اللہ کے فضل سے پہلے سے زیادہ قوت کے ساتھ جنگ لڑیں گے۔ غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی کے ایک سال مکمل ہونے پر القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مجاہدین اپنے پاس موجود طاقت کی تفصیلات جاری نہیں کریں گے اور نہ ہی یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ مجاہدین کے پاس کیا کچھ ہے۔ مجاہدین پہلے کارروائی کریں گے، پھر ثابت کریں گے ان کے پاس کیا چیز موجود ہے اور وہ کتنی قوت رکھتے ہیں۔ دوسری جانب القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ مزاحمت اور جہاد کا علم ہمیشہ بلند رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں گذشتہ برس اسرائیلی دہشت گردی اور جنگ کے بعد غزہ نہ صرف فلسطین بلکہ پوری عالم اسلام کے لیے جہاد کی فرنٹ لائن بن چکی ہے۔ اس سلسلے میں مجاہدین نے بھی اسرائیلی جارحیت سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ مزاحمت کاروں نے اپنی کمزوریاں دور کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں اور پہلے سے زیادہ جرات اور بہادری کے ساتھ کسی بھی مشکل سے مشکل معرکے میں اترنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نےگذشتہ برس غزہ پر جنگ کے دوران مجاہدین کی قوت کو توڑنے کی بھرپور کوشش کی اور اس سلسلے میں اس نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا بے دریغ استعمال کیا تاہم طاقت کے وحشیانہ استعمال کے باوجود صہیونی فوج کو مایوسی اور ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ مجاہدین کی کامیابیوں کے اسباب کا تذکرہ کرتے ہوئے القسام بریگیڈ کے ترجمان نے کہا کہ جنگ کے دوران پوری فلسطینی عوام مجاہدین کی پشت پر تھی، جب مجاہدین قابض فوج کے جارحیت کے خلاف میدان میں ڈٹ کر مقابلہ کر رہے تھے تو اس وقت فلسطینی عوام اسرائیلی دہشت گردی کا اپنی جانوں سے گذر کرمقابلہ جاری رکھے ہوٓئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی حمایت اور پشتیبانی کی وجہ سے اسرائیل مجاہدین کے خلاف اپنی سازش میں کامیاب نہیں ہو سکا چنانچہ اسرائیل دشت گردی مجاہدین کی قوت کو متاثر نہیں کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کو جس پیمانے پر بھی پرکھا جائے، یہ ہر پہلو سے بدترین دہشت گردی ثابت ہوتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مجاہدین فلسطینی عوام کے حقوق کے جنگ جاری رکھیں گے، اس مقصد کے لیے انہیں جو راستہ بھی اختیار کرنا پڑا ضرور کریں گے۔ اسلحہ مجاہدین کا زیور ہے اسے بہتر سے بہتر انداز میں کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔ دنیا کی کوئی طاقت مجاہدین سے اسلحہ نہیں چھین سکتی۔