اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے راہنما ڈاکٹر سامی ابو زھری نے کہا ہے کہ غزہ کے خلاف اسرائیل کی دہشت گردی نہ صرف جاری ہے بلکہ اس میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔ اتوار کے روز غزہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں کہا کہ یہ امر نہایت افسوسناک ہے کہ ایک جانب فلسطینی غزہ پراسرائیلی جارحیت کا ایک سال پورا ہونے پر دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کی یاد میں سوگ منا رہے ہیں اور اسی دوران مصر نے غزہ کی پٹی کے گرد آہنی دیوار کھڑی کرنے کا اقدام شروع کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی سخت کرکے حماس کو اپنے موقف سے نہیں ہٹایا جا سکتا۔ سامی ابو زھری نے کہا کہ غزہ کے شہری اسرائیلی دہشت گردی کے دوران جہاں معصوم جانوں کے ضیاع پر افسوس کر رہے ہیں وہیں مجاہدین اور فلسطینی عوام کی جنگ میں فتح کا جشن بھی منا رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج اپنی تمام تر رعونت اور سفاکیت کے باوجود اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین عوام کے جذبہ آزادی کو طاقت اور دھونس کے ذریعے نہیں دبایا جا سکتا۔ فلسطینی عوام پہلے سے زیادہ پرعزم اور اسرائیل کے خلاف کسی بھی جنگ کے لیے تیار ہیں۔ یورپ سے آنے والے امدادی قافلے کو مصر کی جانب سے روکے جانے پر انہوں نے مصری حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ادویات اور سامان خوردونوش پر مشتمل سامان کوغزہ داخلے کی اجازت نہ دینا نہایت افسوسناک ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ مصر یہ بتائے کہ اس نے یورپی امدادی قافلے کو کیوں روک رکھا ہے اور اسے غزہ آنے کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی۔