فلسطینی وزارت داخلہ کے ترجمان ایھاب غضین نے کہا ہے کہ غزہ پراسرائیل کے حملے اور نئی جارحیت کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ عرب نشریاتی ادارے”القدس نیوز چینل” سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عرب ممالک اور عالمی برادری کی خاموشی اسرائیل کو نہ صرف غزہ کی معاشی ناکہ بندی جاری رکھنے کا حوصلہ فراہم کر رہی ہے بلکہ عالمی زباں بندی سے اسرائیل فائدہ اٹھا کرغزہ پر دوبارہ حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو جنگی جرائم کے ارتکاب پر کوئی شرمندگی نہیں، دہشت گردی اور جنگی جرائم کا ارتکاب اسرائیل کی تاریخ کے مکروہ چہرے کا حصہ ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی اور جنگی جرائم کے ارتکاب پر صہیونی قیادت کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ ایک سوال کے جواب میں غضین کا کہنا تھا کہ عرب دنیا کی خاموشی سے فائدہ اٹھا کراسرائیل مسئلہ فلسطین کی متنازعہ حیثیت ختم کرنے کی سازشیں کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، غزہ پر جنگ مسلط کی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔ انہوں نے مصر کی جانب سے یورپ کی طرف سے غزہ کے لیے آنے والے امدادی قافلے کو روکنے جانے کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ قاہرہ فلسطینی عوام کی ناکہ بندی میں اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے کے بجائے امدادی قافلے”غزہ آزادی 3″ کو فوری طور پر شہر میں داخل ہونے کا موقع فراہم کرے۔