مصر میں مذہبی جماعت اخوان المسلمون نے حکومت کی جانب سے غزہ کے گرد آہنی باڑ لگانے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی تعمیر فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہفتے کے روز قاہرہ میں اخوان لمسلمون کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مصر کے پاس غزہ کی معاشی ناکہ بندی سخت کرنے کے لیے آہنی باڑ لگانے کا کوئی جواز نہیں، اس سلسلے میں حکومت نے جو بہانے تراشے ہیں، ان میں کوئی حقیقت نہیں۔ بیان میں حکومت سے یورپ سے آنےوالے امدادی قافلے کو بھی فوری طور پرغزہ جانے کی اجازت فراہم کرے۔ بیان میں کہا گیا کہ اگرحکومت کی جانب سے غزہ کے گرد آہنی باڑ کی تعمیر کا سلسلہ جاری رہا اور یورپی امدادی قافلے کو بھی غزہ نہ جانے دیا گیا تو غزہ کے مسائل میں مصری حکومت برابر مجرم سمجھا جائے گا۔ بیان میں استفسار کیا گیا کہ آیا حکومت کو غزہ سے ایسا کونسا خطرہ محسوس ہوا جس کے انسداد کےلیے زیر زمیں دیوار کی تعمیر ناگزیر قرار دی گئی۔ غزہ کی پٹی مصر کے لیے دفاع کی فرنٹ لائن کی حیثیت رکتھی ہے۔ ایسے میں مصر کی سلامتی کی آڑ میں آہنی دیوار کی تعمیر ایک فضول اور ناقابل عمل دلیل ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ کے گرد فولادی دیوار کی تعمیر جارحیت کی ایک بدترین شکل ہے۔ اس کا مقصد اسرائیل اور امریکا کے ہاتھ مضبوط کر کے اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے والوں کا راستہ روکنا ہے۔ اخوان المسلون کا کہنا تھا کہ غزہ کے کمزور اور ضعیف شہریوں کی امداد مصری حکومت اور عوام پر فرض ہے، جبکہ شہریوں کو ایک غاصب ریاست کی خوشنودی کےلیے مزید ناکہ بندیوں کا شکار کرنا ظلم کے مترادف ہے۔