اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے اسرائیل کی جانب سے حراست میں لینے کے بعد تین فلسطینی مزاحمت کاروں کے قتل کو جنگی جرم قرار دیا ہے- حماس کے ترجمان سامی ابو زہری نے کہا کہ مغربی کنارے سے گرفتار کیے گئے فلسطینی مزاحمت کاروں کو قتل کرنا اسرائیلی جنگی جرم ہے- کیونکہ مجاہدین کو حراست میں لیے جانے کے بعد قتل کیا گیا- سامی ابوزہری نے کہا کہ اس جرم میں عباس ملیشیا کا کردار بھی بے نقاب ہو گیا- جس کے تعاون سے صہیونی فوج مزاحمت کاروں کواغواء کر رہی ہے- اسرائیلی جرم اس بات کا ثبوت ہے کہ صہیونی حکومت کے ساتھ تنازعہ کا واحد حل مزاحمت ہے- وہ لوگ جو اسرائیل سے مذاکرات کا سوچتے ہیں ان کی سوچ غلط ہے- واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے آج صبح تین مجاہدین حسان ابو شرح ، عبدالجبار سرکسی اور عدنان صبح کو شہید کیا- انہیں حراست میں لیے جانے کے بعد قتل کیا گیا- حماس کے ترجمان نے مزید کہا کہ مغربی کنارے میں مزاحمت کاروں کے خلاف عباس ملیشیا اسرائیلی فوج سے تعاون کر رہی ہے-