اسرائیلی جیل”ریمون” میں فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی جیل حکام کے درمیان شدیدجھڑپیں ہوئی ہیں جس کے باعث متعدد قیدی زخمی ہو گئے۔ قیدیوں کی بہبود کے کے کام کرنے والے ایک ادارے” پریزینز اسٹڈی سینٹر” کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق یہ جھڑپیں جمعرات کے روز اس وقت شروع ہوئیں جب قیدیوں نے اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات اور وحشیانہ تفتیش کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے اپنے حقوق کے لیے جیل کی بارکوں سے نکل کر نعرے بازی شروع کی۔ رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز جب جیل تفتیش کاروں نے ایک قیدی کو بہیمانہ انداز میں تشدد کا نشانہ بنایا توجیل میں موجود دیگر قیدی اس پرمشتعل ہو گئے اورانہوں نے ایک جگہ جمع ہو کراسرائیلی درندگی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ اس دوران قیدیوں نے اسرائیلی پرچم بھی پھاڑ ڈالے، جس کے بعد قابض صہیونی حکام نے قیدیوں کو بارکوں میں بند کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا اور زہریلی آنسوگیس استعمال کی ۔ قیدیوں نے بھی جوابی کارروائی کی تاہم کسی اسرائیلی پولیس اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہو سکی۔ قابض صہیونی پولیس کے تشدد سے کئی قیدی زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد قابض حکام نے قیدیوں کے لیے کینٹین اور بجلی کی سہولیت بند کردی۔ دوسری جانب اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر رافت حمدونہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے سکیورٹی کے قیام کے لیے قیدیوں کے ساتھ انہیں ایک سے دوسری جیل میں منتقل کرتے ہوئے بدترین سلوک کیا جاتا ہے ، جس کے بعد قیدیوں اور صہیونی حکام کے درمیان مزید تصادم کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی قیدیوں اور قابض صہیونی حکام کے درمیان جھڑپیں ہو چکی ہیں جن میں متعدد قیدی شدید زخمی ہوئے اور اسرائیلی حکام کے بڑھتے ہوئے تشدد کے ساتھ ساتھ قیدیوں کے رویے میں بھی اشتعال پیدا ہو ریا ہے۔