Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

آہنی باڑ غزہ کے شہریوں کے لیے اجتماعی سزا ہے: بحر

dr-ahmed-bahr
فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے غزہ کے گرد مصر، اسرائیل امریکا اور فرانس کے تعاون سے لگائی جانے والی آہنی باڑ کو اہل غزہ کے لیے اجتماعی سزا قرار دیا ہے۔

منگل کے روز غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احمد بحر نے کہا کہ غزہ کے شہری مصر کے امن واستحکام کے خواہاں ہیں، ان کی جانب سے مصر کو کوئی خطرہ محسوس نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کے گرد باڑ کی تعمیر کا فیصلہ مصری صدر حسنی مبارک کے ان بیانات کی مکمل طور پر نفی کرتا ہے جن میں انہوں نے یہ عزم ظاہر کیا تھا کہ وہ غزہ کے شہریوں کی غربت دور کرنے میں ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔

ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ مصر کو چاہیے تھا کہ وہ غزہ اور مصر کے درمیان رفح گذر گاہ کو مکمل طور پر کھول دیتا، تاہم قاہرہ نے ایسا کرنے کے بجائے غزہ کی مزید معاشی ناکہ بندی کرنےکے لیے زیر زمین آہنی باڑ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کے گرد اسرائیل کے تعاون سے لگائی جانے والی آہنی باڑ کے اقدام سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر غزہ پر جارحیت کا ارادہ رکھتا ہے۔ گذشتہ برس شجر وحجر سمیت ہر چیز کو تباہ کرنے اور بالآخر شکست کھانے کے بعد اسرائیل از سرنوغزہ کو محاذ جنگ بنانا چاہتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر احمد بحر کا کہنا تھا کہ مفاہمت نہ تو طاقت کے زور پر مسلط کی جا سکتی ہے، نہ ظالمانہ شرائط کے ذریعے اور نہ ہی جنگ اور معاشی ناکہ بندیوں کے ذریعے بلکہ مفاہمت کے لیے فریقین کو برابری کی بنیاد پر ایک دوسرے کے موقف کو سمجھ کر تمام امور میں ہم آہنگی پیدا کرکے مفاہمت کی فضا پیدا کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے غزہ کے گرد مصر،اسرائیل ، امریکا اور فرانس کے تعاون سے لگائی جانے والی آہنی باڑ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوٓئے اس پر بحث کے لیے مجلس قانون ساز کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan