حماس نے مقبوضہ بیت المقدس اور شام کے علاقے گولان کی پہاڑیوں سے انخلاء کے لئے صہیونی حکومت کو ریفرنڈ م کے انعقاد کا پابند بنانے سے متعلق اسرائیلی پارلیمنٹ میں زیربحث قانون کے مسودے کو اس چیز پر ریفرنڈم قراردیا ہے جس کا وہ مالک ہی نہیں ہے۔ حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کااقدام واضح طور پر صہیونی غروروتکبر کا اظہار ہے اور یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے علاوہ فلسطینیوں اور عرب کے حقوق کی خلاف ورزی کا بھی مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی اس طرح کے اقدامات کے ذریعے ہمارے سرزمین پر صہیونیوں کی سیاسی اور سکیورٹی کی بالادستی قائم کرنا چاہتے ہیںاور اس طرح اسرائیل ہمارے مقامات مقدسہ اور عرب علاقوں کو ہتھیانا چاہتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مجوزہ ریفرنڈم فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کے لئے علاقائی اور بین الاقوامی(خاص طور پر یورپی) کوششوں کا فوری ردعمل ہے اور یہ اسرائیلیوں کے نسل پرستانہ اقدامات کا بھی مظہر ہے۔فوزی برہوم فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے اوچھے ہتھکنڈوں کے خاتمے اور اس کے ناجائز قبضے کو ختم کرانے کے لئے علاقائی اور عالمی سطح پر کوششیں کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔