اردن کی ایک بڑی سیاسی جماعت”اردن اسلامک ایکشن فرنٹ” نے مسلم امہ پرزور دیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی اسرائیل کے خلاف مسلح مزاحمت کی ہر پہلو سے مدد کریں تاکہ فلسطینی عوام اور عالم اسلام کو صہیونیت کی جانب سے درپیش چیلنجوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جاسکے۔ بدھ کے روز عمان میں ایکشن کمیٹی کے ہیڈ کواٹر سے جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ فلسطینی عوام کے مسلح مزاحمت اوراسرائیلی عزائم کو ناکام بنانے کے لیے مجاہدین کی مادی اور معنوی ہر اعتبار سے مدد امت مسلمہ کا فرض ہے۔ صہیونیت کی جانب سے عالم اسلام بالخصوص فلسطینی عوام کو شدید چیلنجوں کا سامنا ہے ایسے میں یہودیوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے عالم اسلامی میں بیدار پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ بیان میں فلسطین میں یہودیوں کی جانب سے مقدسات اسلامی پرحملوں، بیت المقدس میں یہودی آباد کاری، مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی کے واقعات، غزہ کی پٹی میں مسلط معاشی ناکہ بندی اور جیلوں میں قیدیوں کی خراب صورت حال پرشدید تشویش کا اظہار کیاگیا۔ اسلامک ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ جب تک عالم اسلام پوری قوت کے ساتھ اسرائیل کا متحد ہو کرمقابلہ شروع نہیں کریں گے اس وقت تک یہودیوں کے قبلہ اول اور بیت المقدس کی طرف بڑھتے ناپاک قدموں کو نہیں روکا جا سکتا۔ بیان مین فلسطینی عوام کی جانب سے یہودیوں کا پامردی اور جرات سے مقابلہ کرنے کے عزم کی تعریف کی گئی اور فلسطین اور قبلہ اول کی آزادی کے لیے فلسطینی عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیاگیا۔ بیان میں کہاگیا کہ عالم اسلام کی جانب سے یہودیوں کے اقدامات پر خاموشی کا کوئی جواز نہیں۔ مسلم امہ کو متحد ہوکر اپنے حقوق کی جنگ لڑنا ہوگی۔ تنظیم نے عرب ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ فلسطین سے متعلق اپنی اخلاقی اور مذہبی ذمہ داریاں پوری کریں۔