اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نےنومبر کے مہینے میں اسرائیلی فوج کی دراندازیوں اور عباس ملیشیا کی کارروائیوں کی تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق قابض فوج نے گذشتہ ماہ غزہ کے علاقے وادی”حجر الدیک” میں دراندازی کی کارروائی میں ایک شہری کو شہید کیا جبکہ قابض فوج نے نومبر میں مجموعی طور پرغزہ اور مغربی کنارے میں 97 مرتبہ دراندازیوں کا ارتکاب کیا، اسی دوران مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سرگرم عباس ملیشیا نے 193 افراد کو حراست میں لے کرعقوبت خانوں میں بند کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق قابض فوج کی جانب سے گذشتہ ماہ یومیہ کی بنیاد پرفلسطینی شہریوں کو زدوکوب کرنے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کی کاررائیاں جاری رہیں۔ اس دوران حملوں میں کئی مکانات اور عبادت گاہوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ قابض فوج نے فلسطین کے 1948ء میں قبضے میں لیے گئے علاقوں سے 384 اور مغربی کنارے سے 160 افراد کو گرفتار کیا۔ دوسری جانب عباس ملیشیا کی جانب سے اسرائیلی فوج کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کے نتیجے میں شہریوں کی گرفتاریوں اور ان پر تشدد کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔ عباس ملیشیا نے سیاسی انتقام کے تحت حماس اور جہاد اسلامی سمیت مختلف سیاسی اور مزاحمتی جماعتوں کے کارکنوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کیا۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ تین برس غزہ میں مسلط معاشی ناکہ بندی کے باعث نومبر میں مزید ایک شہری شہید ہوگیا جس کے بعد تین برس کے دوران معاشی قتل عام کی بھینٹ چڑھنے والے شہریوں کی تعداد 366 ہوگئی ہے۔