فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم”آزاد کمیٹی برائے انسانی حقوق” نے کہا ہے کہ رام اللہ میں قائم فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے فلسطینی عدالتوں کے ان احکامات پرعمل درآمد مسترد کر دیا ہے جن میں حکومت سے جیلوں میں قید متعدد قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کمیٹی کی جانب سے جاری رپورٹ کے مسودہ کے مطابق فلسطینی عدالت عالیہ نے حال ہی میں مختلف نوعیت کے قیدیوں کی رہائی کےاحکامات جاری کیے تھے تاہم عباس ملیشیا نے ان احکامات پر عمل درآمد سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے محمد عبدالقادر ابراھیم کو پولیس کی تحویل سے نکالنے اور انہیں رہا کرنے کے احکامات دیے، تاہم ان پرعمل درآمد نہیں کیا گیا۔ اسی طرح چار ماہ قبل ایک قیدی ولید موسیٰ کی رہائی کے احکامات دیے تاہم اسے ابھی تک رہا نہیں کیا گیا اور عدالتی فیصلے کو مسلسل نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ اکتوبر کی ایک سماعت میں عدالت نے نائل محمد شہری کو فوری طور پررہا کرنے کا حکم دیا گیا تاہم وہ بھی ابھی تک جیل میں بند ہیں۔ اس کے علاوہ بسام ابراھیم اور، یاسین داؤد، محمود حسن، اسعد مصطفیٰ، وائل جمال اور عبدالنبی شمانہ کی رہائی کے احکامات دیے گئے تاہم ان پر عمل درآمد نہیں کیا گیا اور وہ ابھی تک حراستی مراکز میں بند ہیں۔