فلسطین فاؤنڈیشن پاکستا ن اسلام آباد چیپٹر کے رہنماؤں بشمول جامعہ نظیریہ اسلام آباد کے پرنسپل علامہ حسیب نظیری، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے علامہ اصغر عسکری، تحریک جوانان پاکستان کے نائب صدر عطا محمد، پی ایل یف کے مختار بلوچ اور فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر افضل بٹ نے اسلام آباد پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رمضان المبارک ایسے حالات میں آیا ہے کہ فلسطین ہی نہیں بلکہ پورا اعالم اسلام لہو لہو ہے۔ اور یہ سب کچھ گریٹر اسرائیل کی صہیونی سازش کے تحت امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کی سرپرستی میں کیا جارہا ہے۔ نام نہاد عالمی برادری بھی فلسطینیوں کے حق میں کوئی مثبت اور موثر کردار ادا کرنے سے قاصر ہے۔رہنماؤں کاکہنا تھا کہ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام کراچی ،اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، حیدر آباد، ملتان سمیت متعدد مقامات پر آل پارٹیز کانفرنس/گول میز کانفرنسز کا انعقاد بعنوان ’’زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا!‘‘ کیا جا رہا ہے، اس سلسلے کا پہلا پروگرام حیدرآباد میں 12رمضان المبارک بمطابق 11جولائی کو منعقد کیا جائے گا ۔ 13رمضان المبارک بمطابق 12جولائی کو اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ اور ملتان میں ’’زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا!‘‘ کے عنوان پر کانفرنسز منعقد ہوں گی۔ کراچی شہر میں 15رمضان المبارک بمطابق 14جولائی کو اسی موضوع پر کانفرنس کاانعقاد کیا جائے گا، ان کانفرنسز میں ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین سمیت سول سوسائٹی، حقوق انسانی کی تنظیموں سمیت طلباء تنظیموں اور صحافی برادری کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو مدعو کیا جائے گا اور مسئلہ فلسطین اور قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی کے لئے اس مسئلہ کو پاکستان کے عوام کے سامنے اجاگر کیا جائے گا۔جمعرات 24اور 25رمضان جمعۃ الوداع کو کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر تصویری نمائش کا انعقاد ہوگا۔
رہنماؤں کاکہنا تھا کہ عالم اسلام کو لسانیت و فرقہ واریت سمیت ہر نوعیت کے اختلافات کے ذریعے تقسیم در تقسیم کرنے کی سازش پر تیزی سے عمل کیا جارہا ہے۔ یہ تقسیم اس لئے زیادہ خطرناک ہوچکی ہے کہ اب اسلام کے مقدس لبادے میں اسلام کے دشمن دہشت گردی کررہے ہیں۔ان دہشت گردوں کا ہدف مسلمان ممالک ہیں۔یہ دہشت گرد مسلمانوں کی جان و مال و عزت پر حملہ آور ہیں۔ پاکستان میں ان کی دہشت گردی کس کے خلاف ہے؟ ہر پاکستانی بچہ بچہ جانتا ہے۔گریٹر اسرائیل کے منحوس نقشے میں رنگ بھرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔مسلمان ممالک کو کمزور اور تقسیم کرکے اسرائیل کے سامنے تر نوالہ بنانے کی سازش کی جارہی ہے۔رہنماؤں کاکہنا تھا کہ ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل نے مسئلہ فلسطین اور القدس کو دنیا کے منظر نامے سے ہٹانے کی مذموم کوشش کی ہے۔لیکن فلسطین اور خاص طور پر القدس کے چاہنے والے پوری دنیا میں اس اہم ایشو پر یکسوئی سے متوجہ تھے، ہیں اور رہیں گے۔اس نازک اور سازشانہ ماحول میں فلسطین اورا لقدس پر صہیونی تسلط کے خلاف ہماری ذمے داریاں اور بڑھ جاتی ہیں۔ خاص طور پر یکم جولائی کو غزہ پر جو حملہ ہوا ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مصیبت کی اس گھڑی میں ہمارے دل غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے لئے دھڑکتے ہیں۔ انشاء اللہ یہ محصور و مجبور فلسطینی بھی جلد سکھ کا سانس لیں گے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ ہم نے بھی عہد کررکھا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل تک قدس کی آزادی تک ہماری جدوجہد ،ہماری یہ تحریک جاری رہے گی۔اسی لئے اس سال ماہ رمضان میں عالم اسلام اور عالم انسانیت کے اتحاد کی علامت القدس کے لئے پہلے سے زیادہ سرگرم ہیں۔آج ملک بھر کے30مقامات پر اس مسئلے پر فلسطین فاؤنڈیشن کی جانب سے ملک گیر پروگرام کی تفصیلات بیان کرنے کے لئے پریس کانفرنس منعقد کی جارہی ہیں۔ فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا ، کے عنوان کے تحت ملک بھر میں مختلف نوعیت کے پروگرامات ترتیب دئیے جارہے ہیں جس کا مقصد پاکستان کے عوام کو مسئلہ فلسطین کے بارے میں آگاہ رکھنا جبکہ فلسطین کاز کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھنا ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ ان کی بھرپور کوریج کرکے فلسطینیوں اور القدس سے اظہار یکجہتی میں اپنا کردار ادا کریں۔مقررین نے کہا کہ ہم صحافی برادری، ٹی وی چینل اور اخبار مالکان، سمیت اینکر پرسن ،خواتین وحضرات اور پروگرام پروڈیوسرز حضرات سے بھی گذارش کرتے ہیں کہ وہ ماہ رمضان المبارک میں مسئلہ فلسطین کے عنوان سے جاری ا س جد وجہد کو اپنے اخبارات اور ٹی وی چینل میں خصوصی پروگراموں کے ذریعے نشر کریں اور ملت مظلوم فلسطین اور قبلہ اول کی بازیابی کی جد وجہد میں شریک ہوں۔