کراچی ( )فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست کمیٹی کے اراکین بشمول سابق رکن قومی اسمبلی و نائب امیر جماعت اسلامی کراچی مظفر احمد ہاشمی، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما مولانا صادق رضا تقوی ، عوامی مسلم لیگ پاکستان کے مرکزی رہنما محفوظ یار خان ایڈووکیٹ اور فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان کے مرکزی ترجمان صابر کربلائی نے گذشتہ روز فلسطین میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اور فلسطینی جماعت الفتح اور پی ایل او میں شامل دیگر فلسطینی جماعتوں کی جانب سے سامنے آنے والے مفاہمتی اعلان اور معاہدے کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے اسے فلسطینی عوام کی آزادی کی راہ میں ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان کے رہنماﺅں کاکہنا تھا کہ فلسطینی جماعتوں کی مفاہمت اور اتحاد ایک ایسا عمل ہے جو براہ راست عالمی دہشت گرد امریکہ اور اس اکی ناجائز اولاداسرائیل کے لئے نقصان دہ ثابت ہو گا، ان کاکہنا تھا کہ فلسطین و قدس کی آزادی کا واحد راستہ صرف اور صرف مسلح جد وجہد اور مسلم امہ کا آپس میں متحد ہونا ہے تا کہ مسلم امہ اور انسانیت کے دشمن غاصب اسرائیل جیسے سرطان سے دنیا کو نجات دلائی جا سکے۔
فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان کے رہنماﺅںنے مزید کہا کہ اسرائیل ایک ایسا خطر ناک مرض ہے جو نہ صرف مسلم اور عرب مسلم ممالک بلکہ یورپ اور افریقا کے لئے بھی خطر ناک ہے تاہم دنیا کے تمام ممالک میں موجود با ضمیر اور حریت پسند انسانوں کو چاہئیے کہ صیہونیزم کے اس فتنے سے نجات کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔واضح رہے کہ گذشتہ روز فلسطین میں اسلامی مزاحمتی جماعت حماس اور الفتح سمیت پی ایل او میں شامل دیگر فلسطینی دھڑوں کے مابین مفاہمتی عمل طے پا گیا ہے جس کے بعد یہ اعلان کیا گیا ہے کہ فلسطینی تنظیمیں تحریک آزادی القدس کے لئے مشترکہ جد وجہد کریں گے۔
دوسری جانب امریکہ اور اسرائیل اس بات کی کوشش میں مصروف عمل تھے کہ کسی طرح الفتح کے صدر محمود عباس کو مذاکرات کے راگ میں یرغمال بنا کر فلسطینی حقوق کو غصب کر لیا جائے اور ماضی کی طرح اب بھی سر زمین فلسطین پر صیہونی تسلط کو مزید تقویت فراہم کی جائے تاہم گذشتہ روز فلسطینیوں کی مفاہمت کے باعث اب نام نہاد مذاکرات کھٹائی میں جاتے دکھائی دے رہے ہیں۔