قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر بلعین (رام اللہ) میں صہیونی حکام کی طرف سے اپنی زمین ہتھیانے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کے خلاف “شاکنگ گرینڈز” اور آنسو گیس کے گولے استعمال کئے۔ بلعین کے دیہاتی بحق سرکار ضبط کی جانے والی اپنی زمین کے قریب عید الاضحی منانے کے لئے غبارے اور دوسرے تفریحی سامان کے ساتھ موجود تھے۔ یہ اراضی اسرائیل نے نسلی امتیاز کی مظہر دیوار فاصل تعمیر کرنے کے لئے ہتھیائی تھی۔ اس موقع پر فلسطینیوں نے القدس، وطن واپسی کا حق، قیدیوں کی رہائی، یہودی بستیوں اور نسلی امتیار کی مظہر دیوار ختم کرنے کے مطالبوں پر مبنی بینرز لگا رکھے تھے۔ وہ پانی کے منبعوں سے اسرائیل کنٹرول ختم کرنے کا مطالبہ بھی کر رہے تھے۔ اس موقع پر یونان، برطاینہ اور امریکا سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھی احتجاجی مارچ میں شرکت کی۔ مظاہرین نے قومی اتحاد کے فلک شگاف نعروں میں نماز جمعہ کے بعد دیوار فاصل کی طرف مارچ کیا۔ قابض فوج نے مظاہرین کو خبردار کیا کہ وہ دیوار فاصل کے چیک پوسٹ کے قریب گیٹ پر لگائی خار دار تار کے قریب آنے سے گریز کریں مگر انہوں نے اس انتباہ کو نظر انداز کر مارچ جاری رکھا۔ اسی اثنا میں اسرائیلی فوجیوں نے مظاہرین پر اشک آور گیس اور صوتی بم فائر کئے، جس کے باعث بہت سے مظاہرین کو سانس لینے میں دشواری شروع ہو گئی۔