اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے اسرائیل کی جانب سے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاملات طے پانے کی خبروں کوبے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسے اسیران پر اثر انداز ہونے کا ایک حربہ قراردیا ہے۔ پیر کے روز غزہ میں حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل فلسطینی اسیران کے خاندانوں اور اسیران پر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ حماس تمام اسیران کی رہائی کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، اس سلسلے میں اسرائیل سے جرمنی کے توسط سے ہونے والی بات چیت کی راہ میں حائل مشکلات دور کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ حماس نے امید ظاہر کی کہ غیرملکی کوششوں سے اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے کوششیں جلد بارآور ثابت ہوں گی بیان میں کہا گیا کہ قیدیوں کے تبادلے میں اصل رکاوٹ اسرائیل کا ہٹ دھرمی پرمبنی غیر لچک دار رویہ ہے جس کے باعث یہ معاملہ ابھی تک تعطل کا شکار ہے۔