بین الاقوامی یکجہتی فلسطین کانفرنس
فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان کے تحت مسلم امہ کے اتحاد کامظہر ہے کے عنوان سے بین الاقوامی فلسطین کانفرنس منعقد کی گئی جس سے تنظیم آزادی فلسطین کے رہنما محمد زازع اور نام ور پاکستانی سیاستدانوں نے خطاب کیا۔ محمد زازع نے کہا کہ فلسطین اور بیت المقدس صرف فلسطینیوں کا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے
مسلمانوں کا ہے۔انہوں نے کہا کہ حالات کے جبر کے تحت ان کی تنظیم نے اوسلو میں معاہدہ کیا لیکن اس کا ہر گز یہ مقصد نہیں تھا کہ پی ایل او نے اسرائیل کو تسلیم کرلیا تھا۔ ان کا کنا تھا کہ وقت نے ثابت کردیا کہ وہ معاہدہ عرب اور اسلامی کاز سے انحراف تھا اور اب اس کا کوئی وجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور یہ نہ صرف نیل سے فرات تک کے علاقوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے بلکہ یہ مراکش سے پاکستان تک ساے مسلمان ممالک کو بی غصب کرنا چاہتی ہے لہذا ان کی سازشوں کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے فلسطین فاﺅنڈیشن اور پاکستانیوںکا شکریہ ادا کیا کہ انہو ں نے فلسطینیوں کی حمایت میں بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی ۔پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری جنرل تاج حیدر نے کہا کہ عالمی سامراجی طاقتوں نے عالم اسلام کے قلب میںصہیونی ریاست اسرائیل کا خنجر گھونپا۔ تکفیری دہشت گرد گروہ بھی سامراجی طاقتوں کی سازش ہے۔ان سازشوں نے عالم اسلام کو اتحاد کی ایک راہ بھی فراہم کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی کے بانی اور سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اسلامی ممالک کی سربراہی کانفرنس منعقد کروائی تو وہاں بھی القدس کی آزادی کا ایجنڈا سرفہرست تھا۔ وتاریخ شاہد ہے کہ دنیا کے نقشے پر کبھی بھی اسرائیل نامی ریاست نہیں تھی، اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا کی تاریخ کی روشنی میں سرائیل کے متعلق واضح فیصلہ کیا جائے، میں مبارک باد دیتا ہہوں کہ فلسطین فاو ¿نڈیشن پاکستان نے اس مسئلے پپر آواز بلند کی اور اپنی ذمہ داری کو ادا کیا ، اب ملت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلے پر اپنی آواز بلند کرے، شام میں سیدہ بی بی زینب (س) کے مزار پر حملہ عالم اسلام کا عظیم ترین دکھ ہے، ایساکرنے والے ملت اسلامیہ کے لئے دھبہ ہیں، ہمیں اس مسئلے کو بھی نظرانداز نہیں کرنا چاہیئے۔مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز بہشتی نے امام خمینی کا قول دہراتے ہوئے کہا کہ فلسطین پارہ تن اسلام ہے۔انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ اور مسجد صخریٰ سمیت پورا فلسطین ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کے غاصبانہ قبضے میں ہے اور اس کی آزادی کے لئے پورا سال فعال رہنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پورے معاشرے میں فلسطین کے فرہنگ کو قائم کرنے کی ضرورت ہے، عالم اسلام کو اس مسئلے پر پورا سال تین کاموں پر توجہ دینی چاہئے جن میں مستقل فکری بیداری، متحدہ کوششیں اور فلسطین فنڈ کا قیام جس کے تحت فلسطینیوں کی مالی مدد کی جاسکے۔ عوامی مسلم لگ کے رہنمامحفوظ یار خان نے کہا کہ مسلمانوں کی حمیت و غیرت کہاں ہے۔ امریکا عالم اسلام پر حملہ آور ہے لیکن حکمران خاموش ہیں۔ کوئی صدائے احتجاج بلند نہیں کرتا۔ امریکا کو عالمی غنڈہ قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی غلامی اور بد حالی کا ذمے دار بھی امریکا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نا م نہاد عالمی تنظیم نے فلسطین کی آزادی کے لئے کچھ نہیں کیا۔معراج الہدیٰ صدیقی نے ککہا کہ میں پی ایل ایف کا شکر گگزار وں کہ انہوں نے یہاں نہ صرف اس مسئلے پر ہی ن اپنی آواز بلند نہیں کی بلکہ ہمیں بھی اس بات پر مجبور کیا کہ امت کے اتحاد او اسرائیئل کی نابودی ککے لئے اپی آواز بلند کریں۔جب عام اسلام متحدہ ہوتا ہہے تتو اسسرائیل پر لرزاہ اری ہوجاتا ہہے، آج عجب بات ہے کہ بی بی زینب کے روضہ پر حملہ ہہوا اور امت ممسلمہ خاموش ہے، یہ حملہ سنی پپر حمملہ ہے، شییعہ پرحملہ ہے عالم اسلام کے جگر پر حملہ ہے، حضرت زینب (س) کے روضہ پر حملہ کا ددرد ہر باغیرت مسلممان اپنے دلمیں محسوس کررہا ہے، آج غزہ کے مسلمانوں کو جس طریقے سے بند ککردیا گیا ہے ، امام خمینی نے پوری اممت کو پیغام دیا کہ جمعتہ الوداع کو ہوم القدس کے عنوان سے مناکر امیکہ اور اسرائیل کے ظالمانہ اقدام کے خلاف احتجاج کیا جائئے۔ مسئلہ فسطین کو امام خمینی نے زندہ کیا ، اسرائیل دنیا سے فنا ہوکر رہے کہ، یہ فکر خمینی ہے بالکہ اصل مییں یہی فکر ححسینی ہے جو ہمیشہ ظالم کے خلاف برسرپیکار ہہے، حق ہمیشہ اس دنیا میں غالب آئے گا اور اسرائیل کی نابودی ننزدیک ہے،جو امت مسلمہ کے اندر راڑ ڈالنا چاہتے ہے یہ ڈڈرون حملوں سے زیادہ خوفناک حملہ ہے، امت ممتحد ہے اور اپنے دشمن کو پہچاننتی ہے۔ بی بیی زینب کے روضہ پر حملہ فلسطین پر قبضہ کرنے والوں کے ایجنٹوں کی کارروائی ہے۔علامہ صادق رضا تقوی کا کہنا تھا کہ فلسطین ے ہمارا رشتہ تاریخی رابطہ ہے ۔ فلسطین فاﺅنڈیشن کے سرپرست مظفر ہاشمی نے کہا کہ امام خمینی کا عظیم کارنامہ تھا کہ پوری دنیا میں فلسطینیوں کے حق میں عالمی یوم القدس منایا جاتا ہے۔ امت مسلمہ اسلام کے جھنڈے تلے متحد ہو جائے ۔ علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ تکفیری دہشت گردوں نے فلسطین کی مدد کرنے والے ملک شام میں دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔کانفرنس کے اختتا م پر علامہ قاضی احمد نورانی نے دعا بھی کی۔