اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے اسرائیل کے ساتھ خفیہ مذاکرات اور عارضی طور پر فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسے تنظیم کے خلاف جاری صہیونی اور فلسطینی اتھارٹی کے پروپیگنڈے کا حصہ قرار دیا ہے۔ غزہ میں حماس کے پارلیمانی بلاک کے رکن اور مرکزی راہنما ڈاکٹرصلاح الدین بردویل نے جمعہ کے روز جاری ایک بیان میں اسرائیلی اخبارات میں شائع ان خبروں کی سختی سے تردید کی جن میں صدر محمود عباس کے نام منسوب ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ حماس نے اسرائیل کے ساتھ فلسطینی ریاست کے لیے خفیہ مذاکرات کیے ہیں اور حماس عارضی طور پر 1967ء کے علاقوں کے اندر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر رضامندہوگئی ہے۔ ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے کہا کہ حماس اسرائیل کے ساتھ طویل المدتی جنگ بندی کے لیے تیار ہے، اس سلسلے میں اسرائیل کو 10 سال تک سیز فائر کرکے فلسطینی علاقوں سے انخلا کا موقع دیا جا سکتا ہے۔