فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان پشاور چیپٹر کے زیر اہتمام پشاور پریس کلب میں سیمینار بعنوان ’’فلسطین،فلسطینیوں کا وطن‘‘ کا انعقاد کیا گیا جس میں عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر مرکزی نائب صدر اور سینیٹر حاجی محمد عدیل خان ،جماعت اسلامی پاکستان خیبر پختونخواہ کے صوبائی
امیر سینیٹر پروفیسر محمد ابراھیم ،سابق رکن قومی اسمبلی و جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما قاری فیاض الرحمان،آل پاکستان مسلم لیگ کے صوبائی رہنما سید شوکت علی شاہ،معروف عالم دین علامہ ظفر علی شاہ نقوی اورشیخ زید اسلام یونیورسٹی کے پروفیسر خلیل الرحمان نے شرکت کی اور خطاب کیا ۔اس موقع پر سیمینار میں صحافیوں کی بڑی تعداد موجود ہونے کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی او سیاسی و مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان پشاور چیپٹر کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار ’’فلسطین ،فلسطینیوں کا وطن‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے سیئنر مرکزی نائب صدر اور مرکزی رہنما سینیٹر حاجی عدیل خان کاکہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اسلامی دنیا کے ممالک ہوش کے ناخن لیں اور مسئلہ فلسطین کے حل میں سنجیدگی سے اقدامات کی جانب غور کریں ان کاکہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین پورہی بشریت کا مسئلہ ہے مگر اس معاملے میں مسلم امہ کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے ۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین سے مظلوم اور نہتے عوام کو ایک سازش کے تحت ان کے وطن سے دور کیا گیا ہے جس کو ہر گز قبول نہیں کرتے اور اقوام عالم سمیت اقوام متحدہ سے اپیل کرتا ہوں کہ فلسطینی مہاجرین کو ان کے وطن واپس جانے کے حق سے محروم نہ رہنے دیا جائے اس موقع پر انہوں نے پاکستان حکومت سے اپیل کی کہ مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے حکومت صف اول کا کردار ادا کرے اور پاکستانی عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ فلسطین کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر سینیٹر پروفیسر محمد ابراھیم کاکہنا تھا کہ پوری دنیا میں ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یعنی جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس منایا جاتا ہے اور پشاور میں بھی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں جمعۃ الوداع کو یوم القدس منا کر فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کریں اور عالمی دہشت گرد امریکہ و اسرائیل سے نفرت کا اظہار کریں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق رکن قومی اسمبلی و جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما قاری فیاض الرحمان،آل پاکستان مسلم لیگ کے صوبائی رہنما سید شوکت علی شاہ،معروف عالم دین علامہ ظفر علی شاہ نقوی اورشیخ زید اسلام یونیورسٹی کے پروفیسر خلیل الرحمان کاکہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا آسان حل یہ ہے کہ فلسطین ،فلسطینیوں کو واپس ملنا چاہئیے اور القدس مسلمانوں کو قبلہ اول ہے اسے آزاد ہونا چاہئیے۔ان کاکہنا تھا کہ صیہونی سامراج کی جڑیں کھوکھلی ہوتی جا رہی ہیں جس کی واضح مثال خود اسرائیل میں لوگوں کو صیہونیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنا اور خود سوزی جیسے اقدامات کرنا ہے ۔اس موقع پر مقررین نے اس عزم کا ایادہ کیا کہ مظلوم اور نہتے فلسطینیوں کی اخلاقی و سیاسی حمایت کا سلسلہ قدس وفلسطین کی آزادی تک جاری رکھیں گے ۔
سیمینار کے اختتام میں مشترکہ طور پر قرار داد پیش کی گئی جس کا متن مندرجہ ذیل ہے۔
اعلامیہ
فلسطین کانفرنس پشاور ۔2012
ہم شرکائے بین الاقوامی یکجہتی فلسطین کانفرنس پاکستان 2012ء فلسطین کے غیور عوام کو غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے سامنے عظیم مزاحمت اور انتفادہ کی تحریک پر سلام پیش کرتے ہیں۔اور فلسطینی عوام کو تین باتوں کی مکمل یقین دہانی کرواتے ہیں،
فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرنا
فلسطینی پناہ گزینوں اور مہاجرین کی وطن واپسی کا حق
غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے مقابلے میں فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت
ہم یقین رکھتے ہیں کہ اسرائیل انسانیت کے لئے زہر قاتل ہے ،ہم جمہوری قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطین کے مظلوم عوام کے حق خود ارادیت دلوانے میں کردار ادا کریں اور ہم مسئلہ فلسطین کو اپنے کاندھوں پر لینے کی ذمہ داری لیتے ہیں اور اس مسئلہ کے حل کو جلد از جلد حل کروانا چاہتے ہیں۔
ہمارے تناظر میں
غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے غزہ کا غیر قانونی محاصرہ کر کے فلسطینیوں کے بنیادی نقل و حمل کے حقوق کا استحصال کر رہا ہے۔
ہم غزہ ،مغربی کنارہ،مشرقی یروشلم اور اس سے متصل علاقوں میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی غیر قانونی تعمیرات اور یہودی آباد کاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک بشمول یورپ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی پشت پناہی کرتے ہیں اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے دوہرا معیار روا رکھا جا رہا ہے جبکہ فلسطین کی منتخب عوامی حکومت کی حمایت نہیں کی جاتی۔
اسرائیل کی بربریت ،جنگی جرائم ،فلسطینی رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ اور فلسطینی عوام کا قتل عام کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے اور اس وقت گیارہ ہزار سے زیادہ فلسطینی مرد و خواتین ،بچے و بوڑھے اسرائیل کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر سزائیں بھگت رہے ہیں۔
تمام فلسطینی غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے تعصب کا شکار ہیں۔
اس وقت لاکھوں فلسطینی دنیا کے دوسرے ممالک میں جلا وطنی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں
ٓاسرائیل کی غاصبانہ سوچ میں صیہونی نظریہ ایک بنیادی جز ہے جو ان کی ہ رپالیسی میں نمایاں نظر آتا ہے۔
ہم عہد کرتے ہیں کہ
رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم القدس کے طور پر منایا جائے گا اور پاکستان حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس سرکاری سطح پر منایا جائے اور ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا جائے۔
پاکستان میں جاری مسائل اور دہشت گردانہ کاروائیوں کی جڑ اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ اور یورپی ممالک ہیں ،لہذٰا
دفاع فلسطین دفاع پاکستان ہے اس عنوان سے بھرپور مہم چلائی جائے گی۔
پاکستان کے غیور عوام کو مسئلہ فلسطین پر یکجا کیا جائے گا ۔
فلسطین کے عوام کی جد وجہد آزادی میں ہر ممکنہ تعاون کریں گے ۔
اسرائیل اور اسرائیلی مصنوعات کا ہر سطح پر بائیکاٹ کیا جائے گا۔
تعلیمی اداروں میں ثقافتی اور کھیلوں کے پروگرامات منعقد کروا کر اسرائیل کے خلاف مہم کا آغاز کیا جائے گ
وہ تمام حکومتیں اور ادارے جو اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات یا گٹھ جوڑ کی بات کریں گے ان تمام حکومتوں اور اداروں کی شدید مخالفت کی جائے گے ۔
اسرائیل ایک عالمی دہشت گرد ہے،اس حوالے سے مہم کا اعلان کیا جائے گا۔
اسرائیل کے جنگی جرائم کو دنیا بھر میں اور بالخصوص پاکستان میں آشکار کیا جائے گا ۔
اقوام متحدہ کے بین الاقوامی چارٹر کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں جس کے ذریعے صیہونی گٹھ جوڑ کا خاتمہ کیا جا سکے۔