موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی جہاں ایک طرف سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے وہیں اسرائیل کی جانب سے شہر کو گیس فراہمی بھی روک دی گئی ہے۔ غزہ میں گیس کی فراہمی سے متعلق مختلف کمپنی مالکان نے خبردار کیا ہے کہ شہر میں گھریلو استعمال کے لیے گیس کا دستیاب ذخیرہ ختم ہو رہا ہے جس سے آئندہ ایام میں گیس فلنگ اسٹیشنوں پر گیس کی شدید قلت ہوگی جس سے شہریوں کوشدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ گیس کمپنی مالکان یونین کے چیئرمین محمود الشوار نے ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں گیس سپلائی بند کیے جانے کے باعث گیس فلنگ اسٹیشن بند ہوگئے ہیں جبکہ بعض دیگر اسٹیشنوں پر موجود گیس کی مقدار بہت محدود ہے جس سے شہریوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایک ماہ سے غزہ میں الشجاعیہ راہداری کے راستے قدرتی گیس اور خام تیل کی فراہمی روک رکھی ہے۔ شوا نے بتایا کہ غزہ میں گھریلو استعمال لیے ماہانہ 25 ہزار ٹن گیس درکار ہوتی ہے۔ گذشتہ ستمبر میں غزہ کو اسرائیل کی جانب سے صرف 2500 ٹن گیس فراہم کی گئی، اکتوبر میں 15 سو اور رواں ماہ میں اب تک صرف 400 ٹن گیس فراہم کی گئی ہے، جو شہریوں کی ضرورت کا ایک فیصد بھی پورا نہیں کررہی۔ محمود الشوا نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پرغزہ کو گیس اور ایندھن کی فراہمی کے سلسلے میں دباؤ ڈالے تاکہ شہریوں کو درپیش گیس کی قلت کے بحران پرقابو پایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر غزہ میں گیس کی فراہمی کو یقینی نہ بنایا گیا کہ گیس کی قلت ایک انسانی بحران کی صورت اختیار کر سکتی ہے۔