اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصی سے ملحقہ ’’براق صحن‘‘ میں بہت بڑا تلمودی مرکز تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے- بیت المقدس کے امور کے ماہر فلسطینی ایڈووکیٹ قصٔی ناصر نے انکشاف کیا ہے کہ بیت المقدس کی بلدیہ کی ’’جنرل کمیٹی برائے تعمیرات‘‘ نے مسجد اقصی کی جنوب مغربی دیوار سے ملحقہ براق صحن کی شمالی جانب بڑا یہودی مرکز تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس کے انتظامی امور انتہا پسند صہیونیوں کے پاس ہوں گے- قصٔی ناصر نے اخباری بیان میں کہا کہ انہوں نے اسرائیلی منصوبے کی دستاویز حاصل کی ہیں- انہوں نے کہا کہ براق میں موجود بیت شتراوس نامی یہودی مرکز میں توسیع کی جائے گی- بیت شتراوس یہودی مرکز اس وقت 750 مربع میٹر رقبے پر محیط ہے جبکہ نئی تجویز کے مطابق یہ مرکز 1750 مربع میٹر رقبے پر محیط ہو گا اور اس مرکز کی عمارت چار منزلہ ہوگی- یہ مرکز مسجد اقصی کے نیچے بنائے جانے والے انڈر پاسز کا براہ راست دروازہ ہوگا- مرکز کی توسیع کی وجہ سے قبہ صخرہ بیت المقدس کے شہریوں کے لیے اس مرکز کے پیچھے چھپ جائے گا-